جہاد کے لفظ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے،یہ دفاع کا حق ہے، تیار رہنا ضروری ،وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر
آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ "جہاد کے لفظ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے” اور یہ دفاع کا حق ہے جس کے لیے تیار رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پاکستان اور آزاد کشمیر پاک فوج کی پشت پر کھڑے ہیں اور ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سیلف ڈیفنس ہر قوم کا حق ہے، اور اس کے لیے ضروری ہے کہ نوجوانوں کو عسکری تربیت حاصل کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "جہادی کلچر بنیادی طور پر دفاع کا حق ہے” اور اس حوالے سے معذرت خواہانہ رویہ اپنانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چوہدری انوار الحق نے کشمیری عوام کے لیے اپنی حکومت کی ترجیحات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو بیس کیمپ کی حکومت نے اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہمیں اپنے ازلی دشمن بھارت سے چوکنا رہنا ہوگا” اور بھارت کی بدنیتی کو مدنظر رکھتے ہوئے مضبوط حکمت عملی اپنانی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں میں ملوث ہے اور اس کے یکطرفہ اقدامات خطے کو عدم استحکام کا شکار کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے بھارتی پروپیگنڈے کا سامنا کرنے کے لیے تیاری کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ "ہمیں بھارت کے اقدامات کا بھرپور جواب دینا ہوگا۔”
وزیراعظم آزاد کشمیر نے اس گفتگو میں پاک فوج کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے عوام پاک فوج کے ساتھ ہیں اور وطن کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی بدنیتی کا ادراک ہے اور ہم مسائل کو دانشمندی سے حل کر رہے ہیں۔
چوہدری انوار الحق نے عالمی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "بین الاقوامی قانون ہمیں دفاع کا حق دیتا ہے” اور اس حق کو تسلیم کرتے ہوئے، ہمیں سیلف ڈیفنس کے لیے تیاری کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ترقیاتی پروجیکٹس کے ذریعے خطے کی صورت حال میں مثبت تبدیلی لائے گی اور نوجوانوں کو اسلاف کے نظریات کی جانب راغب کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔