اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کا حکم دیدیا

0

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا جیل ٹرائل جمعرات تک روکنے کا حکم دیدیا ہے۔

عمران خان کی اوپن کورٹ سماعت اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج کی تعیناتی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ خاندان کے چند افراد کو سماعت میں جانے کی اجازت کا مطلب اوپن کورٹ نہیں ہوتا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اوپن کورٹ سماعت اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج کی تعیناتی کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ خاندان کے چند افراد کو سماعت میں جانے کی اجازت کا مطلب اوپن کورٹ نہیں۔ جس طرح سے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کی گئی۔ اسے بھی اوپن کورٹ کی کارروائی نہیں کہہ سکتے۔

مزید پڑھیں: سانحہ 9 مئی، عمران خان کے 7 مقدمات میں عبوری ضمانت خارج

اٹارنی جنرل آف پاکستان نے عدالت کو ٹرائل کی کارروائی سے متعلق آگاہ کیا۔ اٹارنئ جنرل نے اپنے دلائل میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کی جیل ٹرائل منظوری کا نوٹیفکیشن عدالت کے سامنے پیش کر دیں گے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ وہ نوٹیفکیشن ہم دیکھیں گے۔ اس میں کیا لکھا ہوا ہے۔ تمام ٹرائلز اوپن کورٹ میں ہوں گے۔ اس طرح تو یہ ٹرائل غیر معمولی ٹرائل ہو گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.