اب پاکستان میں وہ افغان رہے گا جس کے پاس ویزا ہوگا، وزیراعظم کی زیرِصدارت اجلاس میں فیصلہ
اب پاکستان میں وہ افغان رہے گا جس کے پاس ویزا ہوگا، وزیراعظم کی زیرِصدارت اجلاس میں فیصلہ
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب پاکستان میں صرف وہ افغان شہری رہ سکیں گے جن کے پاس ویزا ہوگا۔ اجلاس میں غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے عمل کو مزید تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تین صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان شریک ہوئے، تاہم خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ اجلاس میں موجود نہیں تھے اور ان کی نمائندگی مزمل اسلم نے کی۔
کوئٹہ: غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کیخلاف کریک ڈاؤن، 752 افغان باشندےگرفتار
اجلاس میں افغان مہاجرین سے متعلق امور، افغانستان کی جانب سے دراندازی اور اشتعال انگیزی کے واقعات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 16 اکتوبر 2025 تک پاکستان سے 14 لاکھ 77 ہزار 592 افغان شہری واپس بھیجے جا چکے ہیں اور ان کی وطن واپسی کا عمل مرحلہ وار جاری ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی افغان شہری کو بغیر ویزا پاکستان میں قیام کی اجازت نہیں ہوگی، جب کہ غیر قانونی افغان باشندوں کو پناہ دینا یا گیسٹ ہاؤسز میں ٹھہرانا قانوناً جرم قرار دیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ غیر قانونی افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے دوران ان کے ساتھ باعزت اور انسانی ہمدردی کے اصولوں کے مطابق سلوک کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کا یہ سوال بجا ہے کہ حکومت کب تک افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کرتی رہے گی۔ وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ سے ٹیلی فون پر بات کی ہے اور صوبائی حکومت کو وفاق کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔