sui northern 1

8 آسان طریقے جن سے بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں قدرتی کمی لانا ممکن

8 آسان طریقے جن سے بلڈ کولیسٹرول کی سطح میں قدرتی کمی لانا ممکن

0
Social Wallet protection 2

کولیسٹرول خون میں چکنائی اور وٹامنز کو منتقل کرنے والا ایک اہم عنصر ہے، تاہم اس کی زیادتی انسانی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق خون میں کولیسٹرول کی دو اقسام ہوتی ہیں، ایل ڈی ایل اور ایچ ڈی ایل۔ ان میں سے ایل ڈی ایل نقصان دہ جبکہ ایچ ڈی ایل مفید کولیسٹرول کہلاتا ہے۔

sui northern 2

ایل ڈی ایل کی زیادتی سے خون کی شریانیں تنگ یا بند ہوسکتی ہیں جس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جبکہ ایچ ڈی ایل دل کو امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔ جگر جسم میں کولیسٹرول پیدا کرتا ہے اور اس کی سطح پر خاندانی تاریخ، تمباکو نوشی اور غیر فعال طرز زندگی جیسے عوامل اثر انداز ہوتے ہیں۔
آئی ایس پی آر نے نیا نغمہ ریلیز کر دیا

ماہرین کا کہنا ہے کہ چند آسان تدابیر سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کو کم اور مفید کولیسٹرول کی مقدار کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ ان کے مطابق زیتون کے تیل، بادام، مونگ پھلی اور تِلوں جیسے monounsaturated فیٹس کے استعمال سے نقصان دہ کولیسٹرول میں کمی آتی ہے۔

اسی طرح اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جیسے اجزا، جو مچھلی، اخروٹ اور سویا بین میں پائے جاتے ہیں، دل کی صحت بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ دوسری جانب ٹرانس فیٹس کا زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ نقصان دہ کولیسٹرول کو بڑھا دیتے ہیں اور مفید کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں۔

پیک فوڈ، فاسٹ فوڈ اور بیکری مصنوعات میں پائے جانے والے ٹرانس فیٹس سے گریز کیا جانا چاہیے۔ ماہرین کے مطابق فائبر سے بھرپور غذائیں جیسے جو، دالیں، پھل اور مٹر نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتی ہیں۔

ورزش کرنے کی عادت بھی کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔ ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمی جیسے تیز چلنا یا سائیکلنگ دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

جسمانی وزن کو مستحکم رکھنا بھی ضروری ہے کیونکہ موٹاپا کولیسٹرول کی سطح بڑھانے کا باعث بنتا ہے، جبکہ وزن میں کمی سے یہ سطح کم ہوسکتی ہے۔ تمباکو نوشی سے پرہیز کرنے سے بھی نقصان دہ کولیسٹرول میں کمی اور خون کی روانی میں بہتری آتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مچھلی کے تیل کے کیپسول اور اسپغول جیسے قدرتی سپلیمنٹس بھی کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ تاہم کسی بھی قسم کی خوراک یا سپلیمنٹ کے استعمال سے پہلے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.