حکومت سکول سے باہر بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال

0

اسلام آباد۔ :وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت سکول سے باہر بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے، بچوں میں مشاہداتی صلاحیتوں اور تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، ابتدائی اور بنیادی تعلیم کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت تعلیم کے زیر اہتمام پاکستان لرننگ کانفرنس 2023 کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں عالمی ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور ماہرین نے بچوں کے روشن مستقبل کی ترقی کو فروغ دیتے ہوئے اہم موضوعات پر روشنی ڈالی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے ابتدائی اور بنیادی تعلیم کے اہم موضوع پر کانفرنس منعقد کرنے پر وزارت تعلیم کو مبارکباد دی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اس وقت علمی انقلاب، اختراعات اور تخلیقی صلاحیتوں کے دور میں ہیں ۔ انہوں نے مہارت کی نشوونما کے لئے ایک بچے کی زندگی کے پہلے 1000 دنوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ای سی ای کے اندر رسمی اور غیر رسمی تعلیم دونوں کو یکجا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تعلیم کسی بھی بچے کے مستقبل کے تعین میں اہم کردار ادا کرتی ہے، بہتر ابتدائی تعلیم ملک کی ترقی کے درمیان اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کسی ملک کا مستقبل اس حد تک انحصار کرتا ہے کہ تخلیقی صلاحیتوں اور اختراعات کو کلاس روم اور لیبارٹری میں کس حد تک ضم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بچوں میں مشاہداتی صلاحیتوں اور تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ25 بلین روپے کا فنڈ خاص طور پر سکول سے باہر بچوں کے لئے قائم کیا گیا ہے اور کہا کہ ابتدائی بچپن کی تعلیم (ای سی ای) کے لئے ایک اہم حصہ مختص کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے یقین دہانی کرائی کہ سکول سے باہر بچوں کا سکولوں میں داخلہ یقینی بنانے کے لئے حکومت پرعزم ہے۔سیکرٹری تعلیم وسیم اجمل چوہدری نے ابتدائی تعلیم میں جدت، شمولیت اور مساوات کو فروغ دینے کے ذریعے اس کانفرنس کے جذبے کو آگے بڑھانے کے بارے میں بات کی۔

انہوں نے اس تقریب کو “پاکستان لرننگ موومنٹ” میں تبدیل کرنے کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس تحریک کے ساتھ، وزارت تعلیم ایک ایسا تعلیمی منظر نامہ تشکیل دے سکتی ہے جو بچوں کو بااختیار بنائے، انہیں ضروری مہارتوں سے آراستہ کرے، اور زندگی بھر سیکھنے کےلئے ان کے تجسس اور محبت کو پروان چڑھائے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت تعلیم تحریک میں جارحانہ انداز میں تعاون کرنے کے لئے تاثرات اور معلومات حاصل کرنے کا ایک مرکز ہوگا۔ انہوں نے ابتدائی اور بنیادی تعلیم کو آگے بڑھانے کے لئے تمام بین الاقوامی اور قومی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بچوں کے روشن مستقبل کی تشکیل کے لئے ان کے عزم کو بھی سراہا۔

اختتامی سیشن سے پہلے گیلیس ڈروگیلیس (ورلڈ بینک گروپ)، جو موئیر (ایف سی ڈی او)، سلمان نوید خان (پی اے ایم ایس) نے آئندہ اقدامات اور کانفرنس کی عکاسی کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے ان سفارشات کو اپنانے پر زور دیا جو کانفرنس کے دوران وضع کی گئی تھیں اور انہیں قومی سطح پر ای سی ای کی جانب بامعنی پیش قدمی کرنے کے طریقوں میں شامل کیا گیا تھا۔جو موئیر نے کہا کہ بنیادی تعلیم بچوں کو سکول میں رکھ سکتی ہے اور انہیں سیکھنے کے مختلف راستے پر ڈال سکتی ہے۔

دوسرے دن کے دوران بنیادی سیکھنے کی ترقی اور چیلنجوں، اس کے لیے تیاری، ڈھانچے کو فعال کرنے اور کلاس روم کے نفاذ کے حوالے سے بصیرت انگیز بات چیت ہوئی۔ مقررین میں مارک ہیوبرٹ (برٹش کونسل)، میرڈیتھ میک کارمیک (آر ٹی آئی)، ٹوبی لنڈن (ورلڈ بینک گروپ)، محی الدین وانی (چیف سیکرٹری-جی بی)، صوبوں کے نمائندے، ماہرین تعلیم، پالیسی ساز وغیرہ شامل تھے۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.