عطاءاللہ تارڑ کا پی ٹی آئی پر جعلی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے انتشار پھیلانے کا الزام
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی فوٹیج اور 2019 کے ایک واقعے کی تصاویر کو ڈی چوک کے مظاہرے سے جوڑا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے احتجاج سے فرار اور شرمندگی چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا یہ رویہ فیک نیوز، ڈس انفارمیشن اور جھوٹے پروپیگنڈا پر مبنی ہے۔ وہ انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے، لیکن حکومت اس بات کی اجازت نہیں دے گی۔ وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ گرفتار شرپسندوں کا فوری ٹرائل کیا جائے گا اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
عطاءاللہ تارڑ نے مزید کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے امن و امان کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی تھی جس میں تمام سکیورٹی ایجنسیوں کے سربراہان اور دیگر اہم حکومتی شخصیات شامل تھیں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کسی بھی صورت میں انتشار اور تشدد کی سیاست کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات نے ملک کی معیشت کے حوالے سے بھی اہم بات کی۔ انہوں نے کہا کہ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، سٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس عبور کر چکی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔ پی آئی اے کے یورپی روٹس کے کھلنے سے ادارے کی مالی حالت بہتر ہو گی اور اس کا کھویا ہوا مقام واپس ملے گا۔
عطاءاللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران غیر حقیقی دعووں اور جھوٹے بیانیوں کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے احتجاج کو تشویش میں مبتلا کرنے کے لیے جھوٹی تصویریں شیئر کیں اور دعویٰ کیا کہ متعدد افراد جاں بحق ہوئے ہیں، لیکن کوئی بھی حقیقی ویڈیو یا تصویر سامنے نہیں آئی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے جھوٹے پروپیگنڈے کی حقیقت سامنے آچکی ہے، اور اب عوام ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو ملک کی معیشت اور امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے احتجاج کے دوران سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا اور تاجروں کو 190 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔
عطاءاللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کے اندرونی خلفشار کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور کے درمیان اختلافات سامنے آ چکے ہیں، اور یہ پارٹی کے اندرونی مسائل کا عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اب سیاسی طور پر ناکام ہو چکی ہے اور ان کی انتشار پھیلانے کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ حکومت کسی کو بھی امن و امان کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔