کراچی میں سانحہ کارساز کی 18ویں برسی کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر اپنے تحفظات سے وفاق کو آگاہ کر دیا ہے، ہم خوش ہوں گے اگر کراچی کے لیے ترقیاتی کام کیے جائیں، تاہم یہ تمام منصوبے اٹھارویں ترمیم کے مطابق ہونے چاہییں۔
بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کے شہداء کی یادگار پر حاضری دی، پھول رکھے اور خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، نثار کھوڑو، وقار مہدی، شرجیل انعام میمن، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، مرتضیٰ وہاب اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
خواتین اور AI چیٹ بوٹس , سننے والا دوست جو کبھی ناراض نہیں ہوتا
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سانحہ کارساز ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا دہشت گرد حملہ تھا۔ 18 اکتوبر 2007 کو شہید بے نظیر بھٹو وطن واپس آئیں، ان کے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا، درجنوں کارکنان شہید ہوئے لیکن بی بی نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے سامنے ہار نہیں مانی۔
انہوں نے کہا کہ 27 دسمبر 2007 کو بے نظیر بھٹو نے اپنی جان قربان کر کے دہشت گردوں کے خلاف جدوجہد کو امر کر دیا۔ پیپلز پارٹی آج بھی ان کے فلسفے، مشن اور عوامی خدمت کے وژن کو آگے بڑھا رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں جاری حالات کو مانیٹر کر رہے ہیں، جہاں کچھ پیش رفتیں امید افزا ہیں مگر خدشات بھی موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ملکی اور علاقائی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور وفاق کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔