امریکا میں مقیم پاکستانی گلوکارہ عروج آفتاب کا گانا ایک بار پھر دنیائے موسیقی کے سب سے بڑے اور معتبر ایوارڈ گریمی کے لیے نامزد کرلیا گیا۔
خیال رہے کہ یہ مسلسل چوتھا سال ہے کہ جب ریکارڈننگ اکیڈمی کی جانب سے پاکستانی گلوکارہ کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا گیا ہے۔ان کا گانارات کی رانی بہترین عالمی میوزک پرفارمنس کی دوڑ میں شامل ہے، جبکہ ان کے ریلیز کردہ البم نائٹ ریین (night reign) نے بہترین متبادل جاز البم کے لیے نامزدگی حاصل کی ہے۔
ایوارڈ کی اس کیٹیگری میں ووکل یا انسٹرومنٹل البمز کو اعزاز سے نوازا جاتا ہے جس کی ریکارڈنگ میں 75 فیڈر پلے ٹائم نئے متبادل جاز ریکارڈنگ پر مشتمل ہوتا ہے۔
ایوارڈ کی نامزدگی پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عروج آفتاب نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ‘اوہ میرے خدا!!! یہ لگاتار چوتھا سال ہوگا جب ریکارڈنگ اکیڈمی اور انڈسٹری کے ساتھیوں نے میری موسیقی کو ان تعریفوں کے ساتھ سیلیبریٹ کیا ہے، اور یہ بہت اچھا لگ رہا ہے’۔
گلوکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘آپکا شکریہ، آپکا شکریہ، آپکا شکریہ اور نائیٹ رین(البم) کو بجاتے رہیں، ہم نے بس ابھی شروعات کی ہے’۔
39 سالہ عروج آفتاب 2022 میں گریمی جیتنے والے پہلی پاکستانی گلوکارہ بن گئی تھیں، انہوں نے اپنے گانے ‘محبت’ کے لیے بہترین گلوبل میوزک پرفارمنس ایوارڈ حاصل کیا تھا۔
اس کے بعد وہ 2024 کے گریمی ایوارڈز کے لیے دو بار مزید نامزد ہوئی تھیں۔لوک اور جاز کے ساتھ قدیم صوفی روایات کے امتزاج کے لیے مشہور عروج آفتاب نے اپنے منفرد انداز کے لیے عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کی ہے۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والی عروج 19 سال کی عمر میں برکلے کالج آف میوزک میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکا منتقل ہوگئی تھیں اوت گزشتہ 15 برسوں سے نیویارک میں مقیم ہیں۔
عروج آفتاب کی پیدائش سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہوئی اور وہ پاکستان اور سعودی عرب میں ہی پلی بڑھیں۔سال 2010 کی دہائی کے وسط میں برڈ انڈر واٹر اور سائرن آئی لینڈز کے ساتھ اولیم کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد 2021 میں انہوں نے اپنا البم ‘وولچر پرنس’ ریلیز جس نے انہیں بین الاقوامی شہرت عطا کی۔
مذکورہ کامیاب البم کو عروج نے اپنے مرحوم بھائی کے نام کیا تھا، اور اب وہ مستقل طور پر امریکا میں ہی مقیم ہی۔