گلگت بلتستان اسمبلی نے توانائی بحران کے خاتمے کے لیے اہم قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی

0

گلگت (نمائندہ خصوصی) – گلگت بلتستان اسمبلی نے خطے میں جاری توانائی کے بحران، بدترین لوڈشیڈنگ، اور بجلی کی عدم دستیابی جیسے سنگین مسائل کے حل کے لیے ایک اہم قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ قرارداد میں توانائی کے تمام معاملات کو عوامی نمائندوں کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

یہ قرارداد رکن اسمبلی جاوید علی منوا نے پیش کی، جنہوں نے ایوان کو آگاہ کیا کہ "گلگت بلتستان انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن ایکٹ 2025” اور "ریگولیشن آف الیکٹرک پاور سروسز ایکٹ 2025” جیسے قوانین کے نفاذ سے توانائی کے شعبے میں بہتری آئے گی اور عوام کو درپیش مسائل میں واضح کمی واقع ہوگی۔

قرارداد میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ توانائی سے متعلقہ قانون سازی گلگت بلتستان اسمبلی کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، اور آئندہ تمام فیصلے ایوان کی منظوری سے کیے جائیں گے۔ جاوید منوا نے وضاحت کی کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018 کے تحت صوبائی حکومت کو توانائی کے شعبے میں قانون سازی کا مکمل اختیار حاصل ہے، اور گورنر کی منظوری کے بعد کوئی بھی بل باقاعدہ قانون بن سکتا ہے۔

اسمبلی اجلاس کے دوران ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا کہ 18 گھنٹے سے زائد کی لوڈشیڈنگ نے خطے کی معیشت، بالخصوص سیاحت، کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ توانائی کے منصوبوں پر فوری عملدرآمد کیا جائے تاکہ عوام کو فوری ریلیف اور خطے کی پائیدار ترقی یقینی بنائی جا سکے۔

رکن اسمبلی امجد ایڈوکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے پاس ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے، اس کے باوجود ہم لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں، جو افسوسناک ہے۔”

ایوان میں موجود تمام ارکان نے قرارداد کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اسے متفقہ طور پر منظور کر لیا، جو گلگت بلتستان میں توانائی بحران کے حل کی جانب ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.