ڈپریشن کے شکار افراد میں سنگین امراض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

ڈپریشن کے شکار افراد میں سنگین امراض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

0

ایمسٹرڈیم: ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں مختلف دائمی جسمانی امراض لاحق ہونے کا خطرہ دیگر لوگوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

نیدرلینڈز کی ایمسٹرڈیم یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق کے مطابق، ڈپریشن کے مریضوں میں کارڈیو میٹابولک امراض (دل اور میٹابولزم سے متعلق بیماریوں) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اگر یہ صحت متاثر ہو جائے تو انسان ہارٹ اٹیک، فالج، جگر پر چربی اور ذیابیطس جیسے امراض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026 کیلئے کس کس نے کوالیفائی کیا؟ 20 ٹیموں کی لائن اپ مکمل
تحقیق کے دوران 5700 سے زائد بالغ افراد کی صحت کا 7 سال تک جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے آغاز میں ان میں سے کوئی بھی ذیابیطس یا امراضِ قلب کا شکار نہیں تھا۔

نتائج کے مطابق، وہ افراد جنہیں نقاہت، زیادہ سونے، بھوک میں اضافہ اور وزن بڑھنے جیسی علامات کا سامنا تھا، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 2.7 گنا زیادہ پایا گیا۔

البتہ جن افراد میں بھوک کی کمی، وزن میں کمی، پچھتاوا یا صبح کے وقت چڑچڑے پن جیسی علامات تھیں، ان میں امراضِ قلب کا خطرہ ڈیڑھ گنا بڑھا ہوا دیکھا گیا۔

محققین کے مطابق ڈپریشن کے مریض عام طور پر غیر صحت مند طرزِ زندگی اپناتے ہیں — جیسے ورزش سے گریز، غیر متوازن غذا، تمباکو نوشی اور مخصوص ادویات کا استعمال — جو جسمانی امراض کے امکانات کو مزید بڑھا دیتا ہے۔

یہ تحقیق 2025 یورپی کالج آف نیورو سائیکوفارماکولوجی (ECNP) کانگریس میں پیش کی گئی۔

اس سے قبل ایڈنبرگ یونیورسٹی کی فروری 2025 کی تحقیق میں بھی یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں ہڈیوں کی کمزوری، ہائی بلڈ پریشر اور دیگر 69 دائمی امراض لاحق ہونے کا خطرہ 30 فیصد تک زیادہ ہوتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.