
ڈھاکہ(نیوزڈیسک)بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسیف نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ بنگلہ دیش میں طلبہ کے احتجاج کے دوران کم از کم 32 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق یونیسیف کے جنوبی ایشیا کے لیے ریجنل ڈائریکٹر سنجے وجیسیکرا نے بنگلہ دیش میں طلبہ احتجاج سے متعلق ایک بیان جاری کیا۔اپنے بیان میں یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر (جنوبی ایشیا) کا کہنا تھا کہ میں گزشتہ ہفتے بنگلہ دیش سے واپس آیا ہوں، اور مجھے حالیہ تشدد اور خاص طور پر بچوں پر جاری بدامنی کے اثرات پر گہری تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ یونیسیف نے تصدیق کی ہے کہ بنگلہ دیش میں جولائی کے مظاہروں کے دوران کم از کم 32 بچے مارے گئے، اور اس دوران درجنوں زخمی ہوئے اور متعدد کو حراست میں بھی لیا گیا، یہ انتہائی خوفناک صورتحال ہے۔
سنجے وجیسیکرا نے اپنے بیان میں کہا کہ یونیسیف پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے، اور میں متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، بچوں کی
ہر وقت حفاظت کی جانی چاہیے یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان رپورٹس سے واقف ہوں کہ بنگلہ دیش میں بچوں کو حراست میں لیا جا رہا ہے، ہم حکام کو یاد دلاتے ہیں کہ کسی بھی بچے کا قانون سے ٹکراؤ بہت خوفناک صورتحال اختیار کرسکتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسی صورتحال میں بچوں کی مدد کرنا یونیسیف کی ترجیح ہے، میں نے یونیسیف کے تعاون سے چلنے والی چائلڈ ہیلپ لائن 1098 کا دورہ کیا، اور میں نے دیکھا کہ وہاں موجود تربیت یافتہ مشیر کس طرح بچوں کے خدشات سنتے ہیں، اور انہیں مناسب مدد اور خدمات فراہم کرنے ساتھ ان کے ساتھ فالو اپ کرتے ہیں۔