اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

اسرائیل نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چرا لیے

0

غزہ کے حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہدا کی لاشوں سے انسانی اعضا چوری کیے ہیں اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل ثوابتہ نے ترک خبررساں ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ تین دنوں میں ریڈ کراس کے ذریعے 120 فلسطینیوں کی لاشیں حوالے کیں، جن میں سے بیشتر پر تشدد اور قتل کے واضح نشانات موجود تھے۔
حکومتی حلقوں کی سفارش نے جامعہ کراچی کے ایک شعبے کو زبوں حالی پر پہنچا دیا
انہوں نے کہا کہ کئی لاشوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں، ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے اور بعض کے گلے پر رسی کے نشانات پائے گئے جو گلا گھونٹ کر قتل کیے جانے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اسماعیل ثوابتہ نے انکشاف کیا کہ متعدد لاشوں کے اعضا غائب تھے، جن میں آنکھیں، قرنیے اور دیگر انسانی اعضا شامل ہیں۔ ان کے مطابق یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کے جسموں سے اعضا چوری کیے، جو ایک وحشیانہ جرم ہے۔

فلسطینی حکام نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایک بین الاقوامی تفتیشی کمیٹی قائم کریں تاکہ اسرائیل کو ان سنگین جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جا سکے۔

ترک خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ان الزامات پر تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔

فلسطینی شہدا کی لاشوں کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے مطابق اسرائیل کے قبضے میں اس وقت 735 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں موجود ہیں جن میں 67 بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اسرائیل کے جنوبی علاقے النقب میں واقع سدے تیمن فوجی اڈے پر غزہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 1500 فلسطینیوں کی لاشیں رکھی گئی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.