نگران وزیراعلیٰ نے صوبائی ترقی کو تیز کرنے کے لیے این ایف سی شیئر اور منصوبوں میں شفافیت پر زور
نگران وزیراعلیٰ نے صوبائی ترقی کو تیز کرنے کے لیے این ایف سی شیئر اور منصوبوں میں شفافیت پر زور
نگران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان جسٹس (ر) یار محمد نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی جانب سے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے حوالے سے دیے جانے والے محکمانہ بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں پائیدار ترقی اور ترقیاتی عمل کو تیز کرنے کے لیے این ایف سی فارمولے کے تحت گلگت بلتستان کو بھی شیئر کی فراہمی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان سے خصوصی سفارش کی جائے گی کہ گلگت بلتستان کو این ایف سی فارمولے کے تحت شیئر دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کا محکمہ صوبے کی تعمیر و ترقی میں انتہائی اہم ہے اور صوبے کی تعمیر و ترقی کے سفر کو تیز کرنے کے لیے ٹارگٹڈ منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ترقیاتی منصوبوں کی معیار اور رفتار کو بہتر بنانے کے لیے جدید خطوط کے مطابق مانیٹرنگ کی جائے تاکہ ان منصوبوں کے ثمرات عام عوام تک پہنچ سکیں اور ان کی معیار زندگی بہتر بنائی جا سکے۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگا، جس کے لیے حکمت عملی مرتب کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں جاری بجلی بحران کے مستقل حل کے لیے زیر تعمیر تمام پاور پروجیکٹس کی بلاتعطل ریلیز اور ان منصوبوں کی مقررہ مدت میں ہر صورت تعمیر یقینی بنائی جائے۔
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ماحول کے تحفظ کا معاہدہ
انہوں نے تاکید کی کہ ناقص منصوبہ بندی اور غلط فیزیبلٹی اور پی سی ون بنانے والے آفیسرز کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے تاکہ گلگت بلتستان نامکمل اور بیمار منصوبوں کا مرکز نہ بنے۔ انہوں نے کہا کہ منصوبوں کی غیر ضروری ریویژن کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے اور بلاتفریق جزا و سزا کا سخت نظام رائج کیے بغیر منصوبوں میں شفافیت اور رفتار میں تیزی ممکن نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن آفیسرز کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے منصوبے التوا کا شکار ہیں اور قومی خزانے کو نقصان ہوا ہے، ان کے خلاف بلاتفریق سخت محکمانہ کارروائی کی جائے۔
نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سیوریج کے نام پر گلگت کی تمام شاہراہوں کو کھنڈرات میں تبدیل کیا گیا ہے اور تمام علاقوں سے ناقص منصوبہ بندی اور غیر معیاری کام کے حوالے سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈویلپمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ متعلقہ محکمے کو شاہراہوں کی دوبارہ میٹلنگ پیور مشین کے ذریعے سے کرنے اور سیوریج کا کام معیاری طریقے سے بروقت مکمل کرنے کا پابند بنایا جائے۔
نگران وزیر اعلیٰ نے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری سمیت معیار اور رفتار کی مانیٹرنگ کا سسٹم آن لائن کرنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کو رائج کرنے سے نظام میں شفافیت آئے گی۔