مزدوروں کو کم از کم اجرت، تحفظ اور قانونی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، شاہد علی
مزدوروں کو کم از کم اجرت، تحفظ اور قانونی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، شاہد علی
سکردو: ڈائریکٹوریٹ آف لیبر، کامرس اینڈ انڈسٹریز بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام لیبر پالیسی، قوانین اور ضوابط کے بارے میں آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد گلگت بلتستان میں مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، قانونی فریم ورک سے آگاہی اور متعلقہ اداروں کے درمیان مؤثر رابطہ سازی کو فروغ دینا تھا۔
ڈائریکٹر جنرل لیبر، کامرس اینڈ انڈسٹریز شاہد علی نے خطاب میں گلگت بلتستان میں نافذ لیبر قوانین اور محنت کشوں کے بنیادی حقوق پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہر مزدور کا حق ہے کہ انہیں منصفانہ اور بروقت اجرت، محفوظ اور صحت مند ماحول اور مساوی سلوک فراہم کیا جائے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صوبائی حکومت نے کم از کم اجرت، کمپنسیشن ایکٹ، EOBI کے نفاذ اور Gilgit Baltistan Prohibition of Employment of Children Act 2019 سمیت متعدد قانونی اقدامات کیے ہیں، جو مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔ ہر محنت کش کو تحریری آفس آرڈر یا معاہدہ فراہم کرنا آجر کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے چائلڈ لیبر کو سنگین سماجی جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی مزدوری معاشرتی ترقی کے راستے میں بڑی رکاوٹ ہے۔
شاہ رخ خان نے کاجول اور ٹوئنکل کے شو میں شرکت نہ کرنے کی وجہ بتا دی
سیشن میں ڈپٹی کمشنر سکردو حمزہ مراد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور کہا کہ ضلعی انتظامیہ لیبر قوانین کے مؤثر نفاذ اور مزدوروں کے مسائل کے حل کے لیے مکمل تعاون فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ مزدوروں کو کم از کم اجرت، تحفظ اور قانونی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں۔
سیشن میں شریک اسٹیک ہولڈرز نے کہا کہ معاشرتی و معاشی ترقی محنت کش طبقے کے استحکام سے وابستہ ہے۔ لیبر قوانین پر مؤثر عملدرآمد، بچوں کے حقوق، تعلیم، تربیت اور محفوظ ماحول کی فراہمی کو اولین ترجیح دی جائے۔ شرکاء نے مزدوروں کی مناسب اجرت، پنشن، پیشہ ورانہ اور سماجی تحفظ کی فراہمی کو لازمی قرار دیا۔
سیشن میں سابق صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اقبال حسن، سابق ممبر جی بی کونسل وزیر اخلاق بشارت ظہیر، علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی، محکموں کے سربراہان، لیبر یونین کے عہدیداران اور میڈیا نمائندگان بھی شریک تھے۔