راولپنڈی میں سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مختلف کارروائیوں کے دوران تین خوارج کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پہلی کارروائی شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب خوارج کی نقل و حرکت کی اطلاع پر کی گئی، جس میں فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت دہشتگردوں کے گروہ کو نشانہ بنایا۔
پختونخوا میں آثار قدیمہ کی تلاش کے دوران سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت
ہلاک ہونے والے خوارج کا تعلق بھارتی پشت پناہی یافتہ تنظیم “فتنہ الخوارج” سے بتایا گیا ہے، جن میں افغان بارڈر پولیس کا اہلکار “خارجی قاسم” بھی شامل تھا۔
دوسری کارروائی ٹانک میں خفیہ اطلاع پر کی گئی، جہاں “اکرام الدین عرف ابو دجانہ” نامی خارجی کو ہلاک کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان شہریوں کی پاکستان میں دہشتگرد سرگرمیوں میں شمولیت کے شواہد سامنے آئے ہیں، جس پر پاکستان نے ایک بار پھر عبوری افغان حکومت سے مؤثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانے اور اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کے بعد علاقے کو کلیئر کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے “عزمِ استحکام” آپریشن پوری قوت کے ساتھ جاری رہے گا اور سیکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کے دفاع کے لیے پُرعزم ہیں۔