ڈبلیو ایم سی کا اقوام متحدہ سے کشمیر پر کمیشن آف انکوائری قائم کرنے کا مطالبہ – بھارتی بیانیہ خرافات قرار

جنیوا (نیوز ڈیسک) – کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز (KIIR) کے چیئرمین اور ورلڈ مسلم کانگریس (WMC) کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے الطاف حسین وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 59ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر ایک کمیشن آف انکوائری قائم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر اب صرف تشویش کا اظہار کافی نہیں بلکہ فوری اور ٹھوس عالمی اقدام ناگزیر ہے۔
وانی نے مسئلہ کشمیر پر بھارت کے بیانیے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی موقف "خرافات پر مبنی ہے” اور یہ "تاریخی اور زمینی حقائق سے شدید متصادم” ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر، جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے، جنہیں کئی دہائیوں سے ظلم و جبر کا سامنا ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ نہ صرف تحقیقات کے لیے کمیشن بنائے، بلکہ قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے، اور کشمیری عوام کو صحت، تعلیم اور روزگار کی سہولیات تک بلا رکاوٹ رسائی دینے کو یقینی بنائے۔
وانی کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری کو محض بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنے ہوں گے، کیونکہ اب وقت "عمل” کا ہے، نہ کہ محض تشویش کے اظہار کا۔
اختتام پر انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام عزت، انصاف، اور اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق رکھتے ہیں، اور عالمی برادری کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ اس دیرینہ تنازعے کے حل کے لیے مؤثر کردار ادا کرے۔
