نیشنل پارٹی کی خاتون رکن آغافصل احمد کے خلاف نازیبا الفاظ کی مذمت

0

کوئٹہ (نیوزڈیسک)بلوچستان سول سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی کے ترجمان نے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کے خاتوں رکن اسمبلی کی طرف سے سیکریٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فصل احمد کے خلاف نازیبا الفاظ اور اسمبلی سے بائیکاٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے سیکرٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فصل احمد کی خدمات بلوچستان کے عوام کے لیے روز روشن کی طرح ہے وہ ایک نفیس مخلص اور دیانتدار افیسر ہے اس کا ماضی اور حال گواہ ہے اور وہ ایک غریب پرور انسان ہونے کے ساتھ ساتھ ایک دیانتدار اور اخلاص والا آفیسر ہے جس کا بلوچستان کے تمام اراکین اسمبلی بھی گواہ ہیں اور سیکریٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فصل احمد کی دیانتداری اخلاص کا بلوچستان کے ایک ایک بچہ واقف ہے

انہوں نے کہا کہ خاتون رکن اسمبلی کی ہم عزت کرتے ہیں اور ہمارے لیے قابل احترام ہے اور ہم ان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں بلوچستان کےپشتوں اور بلوچ روایت بھی ہمیں یہی تلقین کرتی ہے لیکن یہاں خاتون رکن اسمبلی کے اسمبلی فورم پر الزامات اور بیان میں کوئی صداقت نہیں ہے اور وہ جھوٹ کا سارا لے رہی ہے اور بلوچستان کے ایک نفیس دیانتدار افیسر پر الزامات لگا کر اس کی عزت نفس مجروح کررہے ہیں جس کی ہم کسی کو اجازت نہیں دے سکتی ہیں کہ وہ بلوچستان سول سیکریٹریٹ کے ہزارون آفیسرز اور ملازمین کے عزت نفس کو مجروع کریں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اصل حقاٸق بلوچستان کے عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں کہ جب خاتون رکن اسمبلی نے سیکریٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سے ملاقات کی اس موقع پر سیکرٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فصل احمد کے افس میں 10 سے 15 بندے پہلے سے موجود تھے اور وہ بطور گواہ بھی ہے خاتون رکن اسمبلی نے وزیر اعلی سیکریٹریٹ سے ایک ڈائریکٹو بطور اپنے لیے گاڑی الاٹ کرنے کے لیے لایا تھا ۔

آئین اور قانون کے مطابق وزیر ،مشیر پارلیمانی سیکریٹریز کے علاوہ کسی بھی رکن اسمبلی کو سرکاری گاڑی رکھنے یا الاٹ کی اجازت نہیں ہے یہ قانون صوباٸی اسمبلی نے پاس کیا ہے جس کا خاتون رکن خود ممبر ہے سیکرٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فصل احمد نے خاتون رکن اسمبلی سے مخاطب ہوا کہا کہ بی بی ہائی کورٹ کی طرف سے نئی گاڑی خریدنے پر پابندی ہے ابھی تک بہت سے وزیر مشیر اور پارلیمانی سیکٹریز کو گاڑی نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے انہیں گاڑی نہیں دیے جس کا گواہ پارلیمانی سیکرٹیز ہے اپ ان سے پوچھ سکتے ہیں لہذا ہم کسی بھی رکن اسمبلی کو گاڑی نہیں دے سکتے اس پر خاتون رکن اسمبلی سیخ پاء ہوکر افس سے نکل کر بیان جاری کر کے اسمبلی سے واک اؤٹ کیا

ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعلی سیکرٹریٹ میں چند سازشی عناصر کو اس بارے میں علم تھا کہ اسمبلی نے قانون پاس کیا ہے جس میں کسی بھی رکن اسمبلی کو سرکاری گاڑی الاٹ کی اجازت نہیں ہے پھر بھی وہ اراکین اسمبلی سے جان چڑانے کیلٸے ڈائریکٹیو جاری کرکے موجودہ اراکین اسمبلی ، سیکریٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ  اور بلوچستان سول سیکریٹریٹ کے ملازمین کو آپس میں دست گریبان کر رہے ہیں ساتھ میں ملازمین اور وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں ہم وزیراعلی سیکرٹریٹ کے ان سازشی عناصر کے ایسے سازشوں کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہیں۔

ہم وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ وزیراعلی سیکریٹ میں ان سازشیں عناصر کا نوٹس لے کر ان کو وزیراعلی سیکرٹریٹ سے ٹرانسفر کیا جائے کیونکہ انہی سازشی عناصر کی وجہ سے ائے روز سیکٹریز اراکین اسمبلی اور ملازمین آپس میں دست گریبان ہو رہے ہیں جو کہ موجودہ حکومت کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔

انہوں نے کہا خاتون رکن اسمبلی کی سیکرٹریسروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فیصل احمد کے ساتھ بدتمیزی سے بلوچستان سول سیکریٹریٹ کے ہزارون آفیسرز اور ملازمین کا دل ازاری ہوٸی ہیں جس پر نیشنل پارٹی کے تمام اراکین اسمبلی کو سیکریٹری سروس اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ آغا فیصل احمد سمیت ہزارون آفیسرز اور ملازمین سے معزرت کریں بصورت دیگر بلوچستان سیکریٹریٹ اسٹاف ایسوسی ایشن احتجاج کا باقاعدہ اعلان کریں گے جس میں غیر مہینہ مدت کے لیے بلوچستان سول سیکریٹریٹ کی بندش سمیت رکن اسمبلی کی رکنیت کے معطلی تک احتجاج جاری رہیگا

Leave A Reply

Your email address will not be published.