بھارت کوئی طیارہ نہیں گرا سکا، چینی ہتھیار ’توقعات‘ پر پورا اترے، ترجمان پاک فوج

0

 

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بلومبرگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ مئی میں ہونے والی فضائی جھڑپوں میں بھارت پاکستان کا کوئی طیارہ گرا نہیں سکا اور پاکستان نے حقائق یا اعداد و شمار کو چھپانے کی کبھی کوشش نہیں کی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں اور ملکی دفاعی پالیسی کا محور تکنیکی کارکردگی اور عملی مؤثریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مشرق اور مغرب دونوں سے جدید ٹیکنالوجی حاصل کرتا ہے اور ساتھ ہی اندرونی صلاحیتیں مضبوط کر رہا ہے۔

انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے چینی ساختہ جے-10 سی لڑاکا طیاروں اور دیگر چینی نظاموں کی کارکردگی کو نمایاں کیا اور کہا کہ یہ سازوسامان بہت اچھا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ پاکستان نے اپنے ہتھیاروں میں اگست میں چینی ساختہ Z-10ME اٹیک ہیلی کاپٹر شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کے پاس چینی نظاموں کے ساتھ ساتھ امریکی ساختہ ایف-16 طیارے بھی موجود ہیں، جو دفاعی خریداری میں تنوع اور توازن کی حکمتِ عملی کی عکاسی کرتا ہے۔

بلومبرگ کی رپورٹ میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ پاکستان کی جانب سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل، مثلاً پی ایل-15، کے استعمال کے دعوے نے بین الاقوامی دفاعی حلقوں میں ردِ عمل پیدا کیا اور امریکی ایئر فورس و نیوی نے لاک ہیڈ مارٹن کے AIM-260 جیسے جدید میزائلوں کی تیاری کی رفتار تیز کرنے کے لیے فنڈنگ کی درخواستیں کیں۔

ماہرین کے مطابق مئی کے واقعات کے بعد دونوں اطراف کی جانب سے دیے جانے والے دعووں میں تضاد اور آزادانہ تصدیق کی کمی اطلاعات کو الجھانے کا باعث بن سکتی ہے، جبکہ بین الاقوامی میڈیا نے بھی مختلف زاویوں سے دعووں کی درستی پر سوالات اٹھائے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان اور متعلقہ رپورٹس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر جدید دفاعی ٹیکنالوجی تک رسائی کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی دفاعی تیاری اور خود انحصاری کو بڑھانے پر توجہ دے رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.