سربراہ پاک فضائیہ کا دورہ چین، دفاعی تعاون، جدید ٹیکنالوجی کے اشتراک،سکیورٹی چیلنجز پر تفصیلی گفتگو

0

 

اسلام آباد:پاک فضائیہ کے سربراہ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے حالیہ دورہ چین کے دوران چینی عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کیں، جن میں دفاعی تعاون، جدید ٹیکنالوجی کے اشتراک، اور خطے کو درپیش سکیورٹی چیلنجز پر تفصیلی گفتگو شامل تھی۔

ایئر چیف مارشل نے بیجنگ میں چین کے وزیر دفاع ایڈمرل ڈونگ جون، پیپلز لبریشن آرمی ایئر فورس (PLAAF) کے کمانڈر جنرل چانگ ڈنگ کیو، اور بیورو آف ملٹری ایکوئپمنٹ اینڈ ٹیکنیکل کوآپریشن (بومیٹک) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل کاؤ ژاؤ جیان سے ملاقاتیں کیں۔

ان ملاقاتوں کا مقصد پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنا تھا۔بیجنگ میں PLAAF ہیڈ کوارٹر آمد پر سربراہ پاک فضائیہ کو چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ چینی کمانڈر نے پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور جدید دفاعی حکمت عملیوں کو سراہا۔

ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کی فضائی افواج کے مابین تعاون بڑھانے، مشترکہ مشقوں، تربیتی پروگرامز اور تکنیکی اشتراک کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا، جو دفاعی شراکت داری کے مختلف پہلوؤں کو عملی جامہ پہنائے گا۔

چینی وزیر دفاع کے ساتھ ملاقات میں ایئر چیف مارشل نے مشترکہ عسکری چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کی اہمیت پر زور دیا، جبکہ ایڈمرل ڈونگ جون نے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک مواصلات اور تربیتی اشتراک میں نمایاں پیشرفت کو سراہا۔بومیٹک کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ملاقات میں جدید عسکری سازوسامان کی مشترکہ تیاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

اس دوران نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (NASTP) میں چینی دفاعی کمپنیوں کو شمولیت کی دعوت دی گئی۔ ایئر چیف نے اس پارک کو "ٹیکس فری زون” قرار دیتے ہوئے اسے مشترکہ منصوبوں کے لیے بہترین پلیٹ فارم قرار دیا، جو سائبر وارفیئر، اسپیس پروگرامز، الیکٹرانک وارفیئر اور ملٹی ڈومین آپریشنز جیسے شعبوں میں انقلابی کردار ادا کرے گا۔

سربراہ پاک فضائیہ نے چینی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ دیرینہ سفارتی و دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان عسکری تعاون خطے میں امن، استحکام اور ترقی کا ضامن ہے۔یہ دورہ پاک چین دوستی، باہمی اعتماد اور دفاعی ہم آہنگی کی روشن مثال ہے، جو دونوں ممالک کی اسٹریٹیجک شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.