وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ اٹھائیسویں ترمیم اپریل سے پہلے آئے گی اور اس کا براہ راست تعلق بجٹ سے ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اتفاق رائے پیدا کر کے ہی اٹھائیسویں ترمیم سامنے لائیں گے، این ایف سی اور آرٹیکل 140-A سمیت تمام دیگر مسائل پر بات ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب بات چیت کا آغاز ہو گا تو دو سے تین ماہ میں ترمیم تیار کر لی جائے گی۔
متحدہ عرب امارات، یکم اور 2 دسمبر کو عام تعطیل کا اعلان
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ اٹھائیسویں ترمیم کو بجٹ سے پہلے ہی تیار کرنا ہے اور اس ترمیم کا بجٹ سے براہ راست تعلق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون سے متعلق ہم نے برملا بات کی ہے اور بلدیاتی قانون سے متعلق ترمیم ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو مضبوط کرنا ہے اور میری ذاتی رائے ہے کہ بلدیاتی انتخابات غیر جماعتی نہیں ہونے چاہئیں۔ ایم کیو ایم کے ساتھ جو طے کیا گیا ہے وہ بجٹ سے پہلے ہی طے کرنا ہے۔
وزیر مملکت نے واضح کیا کہ ججز کا استعفیٰ دینا ان کا استحقاق ہے اور انہیں نہیں لگتا کہ کوئی تحریک چلے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت بن گئی ہے اور آج تین فیصلے بھی ہوئے ہیں، مقدمات کا بیک لاگ آہستہ آہستہ کلیئر ہونا شروع ہو جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو دہری شہریت کی اجازت نہیں ہے تو بیوروکریٹس کو بھی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ دہری شہریت کی تجویز پر ان کی بڑی اتحادی جماعت نے اتفاق نہیں کیا۔