قیمتوں میں ممکنہ اضافے کی اطلاعات کے بعد ملک میں ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی ہے، جس پر پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اوگرا کو خط لکھ کر صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ خط کے مطابق تیل کمپنیاں ڈیزل کی فروخت کے لیے کوٹہ مقرر کر چکی ہیں اور مسلسل آرڈر منسوخ کر رہی ہیں، جبکہ موجودہ کوٹہ ملک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ ڈیلرز نے اوگرا سے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنیوں کو ڈیزل کی مطلوبہ مقدار فراہم کرنے کا پابند بنایا جائے۔
پاکستان ریلویز کا انفرا اسٹرکچر انتہائی خستہ حالی کا شکار، اہم وجوہات سامنے آگئیں
ادھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کی تجویز بھی سامنے آگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے 96 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے، جس کے بعد نئی قیمت 263 روپے 49 پیسے فی لیٹر ہوسکتی ہے، حالانکہ اس وقت یہ 265 روپے 45 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کے نرخ میں 9 روپے 60 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی ہے، جس کے بعد فی لیٹر قیمت 278 روپے 44 پیسے سے بڑھ کر 288 روپے 04 پیسے تک پہنچ سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق مٹی کے تیل میں 8 روپے 82 پیسے اور لائٹ ڈیزل میں 7 روپے 15 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ منظوری کی صورت میں نئی قیمتوں کا اطلاق 16 نومبر سے ہوگا۔