سعودی عرب میں 12 ہزار سال پرانے پتھریلے نقوش دریافت، قدیم انسانی تہذیب کا نادر ثبوت

0

ریاض: شمالی سعودی عرب کے خطے حائل میں واقع اَل نَفُود الصحراء سے تقریباً 12 ہزار سال پرانے پتھریلے نقوش دریافت ہوئے ہیں، جو اس خطے میں انسانی تہذیب کے قدیم ترین آثار میں شمار کیے جا رہے ہیں۔

یہ اہم دریافت گرین اریبیا پراجیکٹ کے دوران عمل میں آئی، جس میں سعودی ہیریٹیج کمیشن اور بین الاقوامی ماہرینِ آثارِ قدیمہ کی مشترکہ ٹیمیں شامل تھیں۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق، پتھروں پر کندہ نقوش 11,400 سے 12,800 سال پرانے ہیں، اور اب تک 176 پتھریلے نقوش دریافت کیے جا چکے ہیں جن میں سے 130 لائف سائز (قدِ طبیعی) تصاویر ہیں۔

ان نقوش میں اونٹ، ہرن، گھوڑے، ولڈبیسٹ اور ایک معدوم نسل کی خاتون کی تصویریں شامل ہیں، جو نہایت باریک کاریگری اور مشاہدے سے بنائی گئی ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ بعض نقوش ایسی بلند چٹانوں پر کندہ کیے گئے ہیں جہاں سے فنکار پورا منظر بیک وقت دیکھ بھی نہیں سکتا تھا، جو قدیم فنکارانہ مہارت کا ثبوت ہے۔

ماہرین کے مطابق، یہ دریافت ظاہر کرتی ہے کہ 13 سے 16 ہزار سال قبل یہ علاقہ آج کی طرح خشک نہیں تھا بلکہ یہاں بارشیں، عارضی جھیلیں اور انسانی بستیاں موجود تھیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ نقوش صرف فن نہیں بلکہ قدیم انسان کے ثقافتی اظہار اور ماحولیاتی مشاہدے کا نتیجہ تھے، جن کے ذریعے انہوں نے اپنی روزمرہ زندگی، جانوروں اور فطرت کو پتھروں پر محفوظ کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.