5 فروری: یوم کشمیر اور کشمیری عوام کی جدوجہد
5 فروری کو پاکستان میں "یوم کشمیر” کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ دن مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرنے اور کشمیری عوام کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے منایا جاتا پے۔ کشمیر دنیا کے ان خطوں میں سے ایک ہے جہاں پر امن عوام کو طویل عرصے سے ظلم و جبر کا سامنا ہے۔ بھارت نے 1947ء سے ہی کشمیر پر ناجائز قبضہ جما رکھا ہے، اور وہاں کے عوام کو ان کے بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ 5 فروری کا دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کی جدوجہد کو یاد کرنے اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے منایا جاتا ہے۔ اور پاکستان بلخصوص بلوچستان کے عوام اپنے غیور اور ظلم کے شکار کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
کشمیر کی جدوجہد صرف ایک علاقے کی آزادی کی کہانی نہیں، بلکہ یہ انسانی حقوق، انصاف اور خودمختاری کی عالمی جنگ کا حصہ ہے۔ بھارتی افواج نے کشمیر میں لاکھوں افراد کو شہید کیا ہے، ہزاروں خواتین کی عصمتیں لوٹی گئی ہیں، اور نوجوانوں کو لاپتہ کر دیا گیا ہے، بنیادی انسانی حقوق جن میں صحت ، تعلیم ، آمد و رفت سمیت دیگر اہم ضرورت کی فراہمی کو سلب کیا گیا ہے ۔ یہ مظالم عالمی برادری کی خاموشی کے سائے میں جاری ہیں جو کہ اس ظلم کو مزید تقویت دینے کے مترادف ہے۔ پاکستان ہمیشہ سے کشمیری عوام کا حقِ خودارادیت کا حامی رہا ہے اور بین الاقوامی فورمز پر کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر کا مسئلہ صرف پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ نہیں، بلکہ یہ انسانی حقوق کا ایک بھیانک عالمی مسئلہ ہے۔ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں کے باوجود، کشمیری عوام کو اب تک اپنے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی فوجی موجودگی کو مزید بڑھا دیا ہے، اور وہاں کے عوام پر ظلم و تشدد کے نئے باب لکھے جا رہے ہیں۔ 5 اگست 2019ء کو بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے اپنے اندر ضم کرنے کی ناجائز کوشش کی، جس کے بعد سے وہاں کے حالات مزید خراب ہو چکے ہیں جو کہ کشمیری عوام کو سنگین مسائل اور مصائب کا سامنا کر پڑ رہا ہے انکی جُداگانہ حثیت کو ختم اور ہندو مذہبی رجعت پسندی کو فروغ دینے سمیت ہندوؤں کو آباد کر کے مسلمانوں کو اقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے ۔
بطور بلوچستان کے عام شہری کے یوم کشمیر پر ہمیں نہ صرف کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے، بلکہ عالمی برادری کو بھی اس مسئلے پر اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیری عوام کی جدوجہد صبر، استقامت اور حوصلے کی ایک عظیم مثال ہے۔ ان کی آزادی کی خواہش کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا۔ 5 فروری کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہمیں کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے رہنا ہے اور ان کی آواز کو دنیا تک پہنچانا ہے۔
5 فروری کا دن ہمیں یہ عہد کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم کشمیری عوام کی جدوجہد کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ ہمیں ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہیے اور ان کی آزادی کے لیے اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔ کشمیر کی زمین پر بہائے گئے خون کا تقاضا ہے کہ ہم ان کی جدوجہد کو جاری رکھیں اور ان کے حق خودارادیت کے لیے کوششیں تیز کریں۔ یوم کشمیر صرف ایک دن نہیں، بلکہ ایک عہد ہےکہ ہم کشمیری عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور ان کی آزادی تک ان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔