پاکستانتازہ ترین

پاکستانی معشیت کو بڑا دھچکا ، بیس ملین ڈالر کا آرڈر واپس

بین اللوزارتی کمیٹی کی سفارشات اور وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود ایس آر او جاری نہیں ہو سکا

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستانی سگریٹ کمپنی کو سوڈان کی جانب سے دیا گیا20 ملین ڈالر سگریٹ ایکسپورٹ کا آڈر بین اللقوامی این جی اوز کی سازشوں کا شکار ہو گیا اور غیر ملکی این جی آوز کی پلاننگ سے پاکستانی برآمدات بڑھانے کی ایس آی ایف سی اور حکومتی کوششوں کو دھچکا لگ گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق رواں سال کے شروع میں پاکستانی سگریٹ کمپنی کو سوڈان دس سگریٹ پیکٹ ایکسپورٹ کرنے کے لیے بیس ملین ڈالر کا پہلا آرڈر دیا گیا تھا۔ وزیر اعظم کی جانب سے منظوری کے باوجود غیر ملکی این جی اوز کی لابنگ سے متعلقہ ایس آر او جاری نہ کیا جا سکا۔

جس کہ وجہ سے پاکستانی سگریٹ کمپنی سے 20ملین ڈالر سگریٹ ایکسپورٹ کا آرڈر واپس لے کر جونبی ایشیا کے ایک اور ملک کو دے دیا گیا جس نے ایک ماہ کی مدد میں دس سگریٹ پیکٹ کا آڈر تیار کر کے سوڈان کو برامد بھی کر دیے۔ پاکستان کے مقابلہ میں سگریٹ ایکسپورٹ آرڈر جیتنے والاپڑوسی ملک بھی پاکستان اور سوڈان کی طرح ایف سی ٹی سی کا دستخط کنندہ ہے۔ جبکہ پاکستان میں ایف سی ٹی سی کی شقوں کی غلط تشریح کی گئیاور غیر ملکی این جی اوز کے زاتی مفادات کی وجہ سے ملکی معشیت کا لاکھوں ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ اس بات کا انکشاف پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے سیئنیر مینیجر ریگولیٹری افیرز قاسم طارق نے ایک میڈیا بریفنگ میں سوالات کا جواب دیتے ہوا کیا۔

اس موقع پر انہوں نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں قانونی سگریٹ انڈسٹری کے 0.8 بلین سگریٹ کی فروخت میں کمی آئی ہے، جبکہ یہ مارکیٹ شئیر غیر قانونی سگریٹ سیکٹر کی جانب منتقل ہوا ہے۔ جس سے ملکی خزانے کو بھی ٹیکسوں کی مد میں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ فروری 2023 میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں 150 فیصد سے زائد اضاف نے قانونی شعبے کو نقصان پہنچایا ہے اورزمینی حقایق کے برخلاف زیادہ قیمتوں نے سستے، غیرقانونی متبادل سگریٹوں کی فروخت کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

قاسم طارق نے اس موقع پر نے تمباکو کی غیر قانونی تجارت کے خلاف فیڈرل بورڈ آف ریونیوکی حالیہ کوششوں کااعتراف اورتعریف کرتے ہوئے کہا کہ پالیسیوں کو نفاذ مین تسلسل کی ضرورت ہے اور غیر قانونی سگریٹ تجارے کا مسہلہ اس قدر بڑھ چکا ہے کہ صرف ایک مربوط اور جامع انفورسمنٹ حکمت عملی سے ہی اس غیرقانونی تجارت پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزدید کہا کہ غیر قانونی سگریٹ کھلے عام مارکیٹ میں فروخت ہو رہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بشمول آزاد جموں اور کشمیر تما م سگریٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم مکمل اور اور مستقل طور پر نافذ کیا جائے، اس کے علاوہ غیر قانونی سگریٹ مصنوعات کی شناخت اورنگرانی کرنے، ٹیکس چوری کو کم کرنے کے لئے پوائنٹ آف سیل پر سخت ترین انفورسمنٹ ممکن بنائی جائے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button