پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی کے ایم پی اے اعجاز شفیع نے بتایا کہ وہ کل عدالت میں اس بل کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔ درخواست کے متن میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ غیر جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات اور ایک ووٹ، ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں، کیونکہ اس نظام سے سیاسی جماعتوں کا کردار کمزور ہوتا ہے۔
مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کو اختیار دینا اختیارات کی تقسیم کے اصول کے منافی ہے، جبکہ مالیاتی اختیارات کو مرکز کی طرف منتقل کرنا بلدیاتی خود مختاری کو متاثر کرتا ہے۔
اعجاز شفیع نے مزید کہا کہ غیر معینہ مدت کے لیے ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار غیر آئینی ہے، یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی شق بحال کی جانی چاہیے، کیونکہ بل کی متعدد دفعات آئین پاکستان کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-A سے متصادم ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی نظام کے لیے پانچ سالہ مدت اور واضح انتخابی شیڈول لازمی قرار دیا جائے۔ ان کے مطابق قانونی ماہرین کی تیار کردہ تفصیلی سفارشات حکومت کو بھجوائی جا چکی ہیں، جن میں ایگزیکٹو مداخلت پر پابندی اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات محدود کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ پارٹی عدالت سے متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کی درخواست کرے گی۔