’’سکول نہیں مدرسے جاؤ‘‘،مقبوضہ کشمیرمیں باحجاب طالبات پرپابندی

0

سری نگر: مودی سرکار نے کرناٹک اور دیگر ریاستوں کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھی طالبات کے حجاب کرنے پر پابندی عائد کردی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کی فاشسٹ حکومت اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لیے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سکولوں میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا ہندوتوا ایجنڈا مسلط کر رہی ہے۔

سری نگر کے علاقے ریناواری میں واقع وشو بھارتی سکول کی باحجاب طالبات کو سکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ طالبات کو کہا گیا کہ اگر حجاب کرکے آنا ہے تو اسکول نہیں مدرسے جاؤ۔طالبات کے احتجاج پر سکول انتظامیہ نے بتایا کہ انھیں یہ احکامات ایک اعلیٰ افسرن سے موصول ہوئے ہیں ۔ طالبات کا کہنا تھا کہ ہمیں سر ڈھانپنے سے نہیں روکا جا سکتا۔ مذہبی تعلیمات پر عمل درآمد ہمارا بنیادی حق ہے۔

ہمیں اس حق سے محروم کرنے والی مودی سرکار کون ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں مودی حکومت نے تازہ ترین کارروائی میں جدوجہد آزادی سے وابستہ افراد اور تنظیموں کی ملکیتی اراضی اور عمارتوں سمیت کروڑوں مالیت کی 124 جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں دہلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے )نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’’یو اے پی اے ‘‘ کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی ہیں۔ ان جائیدادوں میں سے 77 کا تعلق سماجی و مذہبی تنظیم جماعت اسلامی سے ہے۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 86 مقامات پر موجود ان جائیدادوں کو تحریک آزادی کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال کیاجا رہا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.