ایڈیٹوریلپاکستانتازہ ترین

آئی ایم ایف وفد آج ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقات کرے گا

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا وفد پاکستان تحریک انصاف سمیت ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتوں میں مصروف ہے تاکہ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے کے مقاصد اور پالیسیوں کے حوالے سے ان کی یقین دہانی حاصل کی جاسکے۔

آئی ایم ایف کی مقامی نمائندہ ایستھر پیرز روئیز نے ڈان نیوز کو بتایا کہ آئی ایم ایف کا عملہ پاکستان میں مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کر رہا ہے تاکہ آنے والے الیکشن سے قبل ہونے والے نئی معاہدے کی پالیسیوں اور اہم مقاصد پر ان کی مکمل سپورٹ کی یقین دہانی حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ نئے معاہدے پر آئندہ آنے والے دنوں میں نظرثانی کرے گا۔

پاکستان کے اس اسٹینڈ بائی معاہدے پر نظرثانی کے لیے آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ 12 جولائی کو ملاقات کرے گا۔

جون کے اوائل میں آئی ایم ایف کی جانب سے شیڈول اجرا کے وقت پاکستان غیرحاضر رہا تھا جس سے یہ قیاس آرائیاں جنم لینے لگی تھیں کہ شاید آئی ایم ایف 30 جون کو ختم ہونے والے سابقہ پروگرام کے لیے فنڈز جاری نہیں کرے گا۔

 

پاکستان کے معاشی بحران میں کمی کے لیے 29 جون کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی معاہدہ ہوا تھا، 9 ماہ کا یہ معاہدہ منظور ہوتا ہے تو پاکستان کو 3 ارب ڈالر ملیں گے۔

یہ اسٹینڈ بائی معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے اور یہ ادائیگیوں میں عدم توازن اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کے بحران سے دوچار ملک کی مشکلات میں کمی کا سبب بنے گا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر تجارت نوید قمر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے نمائندوں کی ہماری پارٹی کی مالیاتی ٹیم سے ملاقات ہوئی جس میں اسٹینڈ بائی معاہدے پر گفتگو ہوئی اور پیپلز پارٹی نے وسیع تر قومی مفاد میں معاہدے کی حمایت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے حوالے سے عدالتی سماعت کے دوران کہا تھا کہ وہ آج آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات کریں گے۔

جب ان سے آج شام چار بجے مقدمے کی تفتیش کی حصہ بننے کا کہا گیا تو انہوں تفتیش کے لیے عدم دستیابی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ان کی آئی ایم ایف کے وفد سے ملاقات شیڈول ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے اس حوالے سے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی معاہدے اور وسیع تر مقاصد پر پی ٹی آئی کی حمایت حاصل کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی ٹیم نے ہماری معاشی ٹیم سے ملاقات کرے گی۔

 

انہوں نے ٹوئٹ میں بتایا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم دوپہر میں چیئرمین عمران خان سے ملاقات کرے گی جس میں پی ٹی آئی کی معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف ٹیم بھی شرکت کرے گی۔

تاہم پی ٹی آئی رہنما کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اقتصادیات اور توانائی بلال اظہر کیانی نے اپنے دور حکومت میں معاہدے کی ’خلاف ورزی‘ کرنے کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ملاقات کا جشن منانے پر اپوزیشن پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم تمام سیاسی جماعتوں سے ملاقات کر رہی ہے اور کل پی پی پی سے ملاقات کی تھی، انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف ٹیم پاکستان تحریک انصاف کو خاص طور پر اس لیے مل رہی کہ اب دوبار معیشت کے ساتھ کوئی کھیل نہ کھیلنا، کوئی سازش نہ کرنا، کوئی خط نہ لکھنا اور مزید کوئی سازش کر کے ملک کو ڈیفالٹ کی طرف نہ دھکیلنا

 

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم اس لیے مل رہی ہے کہ عمران خان اور اس کی نالائق ٹیم آج آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی سازش نہ کرے۔

بلال اظہر کیانی نے کہا کہ عمران خان کو آج آئی ایم ایف وفد کو بتانا چاہیے کہ انہوں نے خود معاہدہ کرکے اس کی خلاف ورزی کیوں کی تھی اور جان بوجھ کر ملک کو ڈیفالٹ کی طرف کیوں دھکیلا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام کے خلاف کوئی نئی شرارت نہ کرنا ورنہ یہ ملک کے خلاف آپ کی ایک اور سازش ہوگی۔

وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ بڑی مشکل سے پاکستان میں معاشی استحکام واپس آرہا ہے، معاشی بحالی کی امید پھر پیدا ہوئی ہے لہٰذا ملک کو معاشی طور پر مضبوط اور مہنگائی، بے روزگاری اور غربت میں کمی لانے دو۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button