نعمان اعجاز نے جشن آزادی کے موقع پر کہا کہ بچپن میں جب بچے چودہ اگست کو سبز ہلالی پرچم اور روشنیاں لگاتے تھے تو ان کے دلوں میں پاکستان کے روشن مستقبل اور مضبوط وطن کے خواب ہوتے تھے، لیکن وقت کے ساتھ یہ خواب مایوسی، ناانصافی، کرپشن، غربت اور عدم تحفظ میں بدل گئے۔ انہوں نے بتایا کہ تعلیمی نظام خراب ہو گیا، میرٹ کا خاتمہ ہو گیا اور روزگار صرف سفارش والوں کو ملتا ہے۔ نعمان اعجاز نے کہا کہ اب وہی نسل جو کبھی وطن سے محبت کی علامت تھی، دوسرے ممالک میں بہتر زندگی کے لیے ہجرت کر رہی ہے، جو کہ اپنے خوابوں کا جنازہ ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں افسردگی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
