ن لیگ کے اہم وزرا سے ملاقات، فواد چوہدری نے اندرونی کہانی بتادی

ن لیگ کے اہم وزرا سے ملاقات، فواد چوہدری نے اندرونی کہانی بتادی

0

اسلام آباد میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ن لیگ کے اہم وزرا سے بات ہوئی ہے اور وہ بھی مفاہمت کے حامی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں ان کی کوششوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔

سی ٹی ڈی کے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز، 18 دہشت گرد گرفتار

فواد چوہدری نے بتایا کہ انہیں ارکان اسمبلی اور پرانے ساتھیوں کی جانب سے رابطے موصول ہو رہے ہیں جو چاہتے ہیں کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے قریب ہونے کے باعث کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ٹکراؤ سے گریز اور سیاسی درجہ حرارت کو کم کرنا ہے، جو صرف بات چیت سے ممکن ہے، نہ کہ اسلام آباد کی طرف چڑھائی سے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور تحریک انصاف کے سیاسی رابطوں کی بحالی چاہتے ہیں، اس عمل میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو بھی شامل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے چند وزرا سے بات چیت ہوئی ہے اور وہ مذاکرات میں دلچسپی رکھتے ہیں، تاہم انہوں نے ان کے نام ظاہر کرنے سے انکار کیا تاکہ پارٹی کے اندر مخالفت نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے کچھ ارکان سمجھتے ہیں کہ اگر مفاہمت ہوئی تو ان کی پوزیشن خطرے میں پڑ جائے گی، اسی لیے وہ ایسی خبروں کو لیک کراتے ہیں۔ فواد چوہدری نے وضاحت کی کہ اس مفاہمت کا مطلب یہ نہیں کہ ایک ہفتے بعد بانی پی ٹی آئی دوبارہ وزیراعظم بن جائیں گے۔

شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہیں اور چاہتے ہیں کہ سیاسی ماحول میں نرمی آئے۔

پارٹی سے وابستگی کے سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ وہ مکمل طور پر تحریک انصاف میں ہیں اور بانی پی ٹی آئی سے ان کی بات ہو چکی ہے۔ ان کے مطابق اگر وہ پارٹی میں نہ ہوتے تو آج حکومت میں وزیر ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کی ٹکراؤ کی سیاست نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ بیرونِ ملک موجود چند افراد صورتحال کو مزید بگاڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے رہنما نواز شریف سے بات کرکے ہی ہم سے ملاقات کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم شہباز شریف اس عمل میں پہل کریں اور اپنے بھائی نواز شریف سے مل کر بات چیت کا راستہ نکالیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.