بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو ایک مشکل کا سامنا
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ کریمنل انوسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) نے انہیں بغاوت کیس میں مفرور قرار دیتے ہوئے قومی اخبارات میں نوٹس جاری کر دیا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق سی آئی ڈی نے اس کیس میں شیخ حسینہ واجد سمیت 260 افراد کو مفرور قرار دیا ہے اور تمام کے خلاف باضابطہ نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ نوٹس سی آئی ڈی کے اسپیشل سپرنٹنڈنٹ جسیم الدین خان کے دستخط سے جاری کیا گیا۔
بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی پاکستان کے خلاف نئی سازش بے نقاب، جاسوس گرفتار
ڈھاکا میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ کے جج عارف الاسلام نے حکم دیا کہ شیخ حسینہ اور دیگر 260 افراد کے نام مفرور ملزمان کی فہرست میں شامل کیے جائیں اور ان کے نوٹس انگریزی اور بنگالی زبان کے اخبارات میں شائع کیے جائیں۔
وزارت داخلہ نے کریمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 196 کے تحت اس کارروائی کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد سی آئی ڈی نے بغاوت کیس کی تفتیش شروع کر دی۔
رپورٹس کے مطابق سی آئی ڈی نے تفتیش کے دوران آن لائن پلیٹ فارم ’’جوئے بنگلہ بریگیڈ‘‘ کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک بغاوت سے متعلق سرگرمیوں کے ثبوت اکٹھے کیے ہیں، جن کا مقصد حکومت کا خاتمہ تھا۔
سی آئی ڈی نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، سرورز اور سوشل میڈیا سے حاصل کیے گئے مواد کا فرانزک تجزیہ مکمل کرنے کے بعد شیخ حسینہ واجد سمیت 286 افراد کے خلاف چارج شیٹ جمع کرا دی ہے۔
واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد 2024 میں طلبہ کے ملک گیر احتجاج کے بعد بنگلہ دیش چھوڑ کر بھارت چلی گئی تھیں، جہاں وہ اب مقیم ہیں۔ ان کے خلاف بنگلہ دیش میں بغاوت سمیت متعدد مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔