اسلام آباد: وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے یا قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے گی، جبکہ بےامنی، انتشار اور انتہاپسندی پھیلانے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے جمعیت علمائے پاکستان کے سیکریٹری جنرل شاہ اویس نورانی نے ملاقات کی جس میں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور قومی اتحاد کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
شادی کینسل ہالی ووڈ کی مشہور جوڑی درمیان تعلقات چند ماہ بعد ہی ختم جانئے
ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کسی بھی بےگناہ شخص کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی اور بےگناہ افراد کو رہا کیا جائے گا۔ اسی طرح کسی مدرسے کو بند نہیں کیا جائے گا، تاہم شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیرِ داخلہ نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا ناقابلِ قبول ہے اور قائداعظم کے پاکستان میں انتہا پسندوں یا شرپسندوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بےامنی اور انتشار پھیلانے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ مذہبی ہم آہنگی، صبر اور برداشت کے فروغ میں علمائے کرام کا کردار قابلِ تحسین ہے، اور پائیدار امن کے لیے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
شاہ اویس نورانی نے کہا کہ ملک میں امن، رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھا جائے گا۔