سندھ ہائیکورٹ نے پارکوں کے کمرشل استعمال سے متعلق جماعت اسلامی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر میئر کراچی، ڈائریکٹر پارکس اور ڈی جی کے ڈی اے کو 21 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے پہلے ہی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیے گئے معاہدوں کو غیرقانونی قرار دیا تھا، لیکن اس کے باوجود میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پارکوں میں کمرشل سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
وکیل کا کہنا تھا کہ میئر کراچی نے رفاہی پلاٹوں کو اب تک واگزار نہیں کروایا، جو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ لہٰذا میئر کراچی کے خلاف کارروائی کی جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد میئر کراچی، ڈائریکٹر پارکس اور ڈی جی کے ڈی اے کو 21 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل اور 9 ٹاؤن چیئرمین کی آئینی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ گزشتہ ماہ تفصیلی فیصلہ جاری کر چکی ہے۔