آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو معیاری قرار دے دیا

0

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو معیاری قرار دے دیا اور کہا پاکستان نے افراط زر، بجٹ خسارہ ،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کرنے کے اہداف حاصل کرلئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات کے پانچویں روز پاکستان نے کئی اہم کامیابیاں سمیٹ لیں۔

ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی فنڈ  نے پاکستان کی معاشی کارکردگی کو معیاری قرار دیتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے افراط زر، بجٹ خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کنٹرول کرنے کے اہداف حاصل کرلیے ہیں جبکہ عالمی ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہونے پر بھی آئی ایم ایف مطمئن دکھائی دیا۔

تاہم عالمی مالیاتی فنڈ  کی پیش گوئی ہے کہ موجودہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان کی معاشی ترقی کا 4.2 فیصد ہدف متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا عالمی مالیاتی فنڈ  نے پاکستان سے گورننس اور شفافیت کے لیے کرپشن ڈائیگناسٹک اسسمنٹ رپورٹ فوری پبلش کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور بجٹ پراسس کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ  نے کہا کہ بجٹ پراسس میں موجود خامیوں اور پیچیدگیوں کو دور کیا جائے اور 2026 تک اس حوالے سے رپورٹ تیار کی جائے۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس نظام کو سہل بنانے کے لیے بھی نئی حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے، جسے مئی 2026 سے قبل آئی ایم ایف سے شیئر کیا جائے گا جبکہ نئی ٹیکس حکمت عملی میں کم ٹیکس شیڈول، اسپیشل رجیم، اضافی ودہولڈنگ اور ایڈوانس ٹیکس کم کرنے کی تجاویز شامل ہوسکتی ہیں۔ ایف بی آر ٹیکس اصلاحات پر عملدرآمد کی ٹائم لائن مئی 2026 مقرر کی گئی ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ  نے پاکستان کو دسمبر 2025 تک گریڈ 17 سے 22 تک کے وفاقی ملازمین کے اثاثے عوام کے سامنے لانے کی ہدایت دی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اثاثے ظاہر کرنے کے لیے ڈیجیٹل پورٹل کی تیاری میں تاخیر پر آئی ایم ایف نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایف بی آر کو اثاثوں کی نگرانی اور نظام کی تیاری کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اثاثے چھپانے یا غلط بیانی پر سرکاری افسران کے خلاف مالی جرمانے اور تحقیقات کی سفارش بھی آئی ایم ایف کی جانب سے کی گئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.