گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا، سوست ڈرائی پورٹ پر درآمدی اشیاء سے ٹیکس ختم, تاریخی معاہدہ طے پا گیا

0

 

گلگت بلتستان کے عوام کے لیے ایک بڑی خوشخبری، سوست ڈرائی پورٹ کے ذریعے درآمد کی جانے والی اشیاء پر سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے سے متعلق طویل عرصے سے جاری مذاکرات بالآخر کامیاب ہو گئے۔ وفاقی حکومت، حکومت گلگت بلتستان اور مقامی تاجروں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے عوام کو معاشی ریلیف، سستی اشیاء، اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی حاصل ہوگی۔

یہ فیصلہ وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر قائم کی گئی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے، جس کے مطابق اب گلگت بلتستان میں سالانہ درآمد کی جانے والی اشیاء پر سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی لاگو نہیں ہوں گے۔ ان تینوں ٹیکسز کا تخمینہ سالانہ چار ارب روپے بنتا ہے، جو اب جی بی کے عوام پر لاگو نہیں ہوگا۔

چونکہ گلگت بلتستان آئینی طور پر ان ٹیکسوں سے مستثنیٰ ہے، عوام کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا کہ سوست پورٹ کے ذریعے آنے والی اشیاء پر بھی ان ٹیکسوں کا اطلاق نہ کیا جائے۔ اب یہ مطالبہ تسلیم کر لیا گیا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان ان ٹیکس سے مستثنیٰ اشیاء کی درآمد کا نظام مقامی چیمبر آف کامرس کی مشاورت سے نافذ کرے گی۔

CamScanner 09-24-2025 17.56

معاہدے کے تحت:

  • اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئے گی،

  • سیاحت کو فروغ ملے گا،

  • مقامی معیشت کو تقویت ملے گی،

  • اور عام شہریوں کو براہِ راست فائدہ حاصل ہوگا۔

علاوہ ازیں، وفاقی حکومت نے ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسٹمز اپیلیٹ ٹریبونل کے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کرے اور کنسائنمنٹس کی قیمت سے متعلق تنازعات کو قوانین کے مطابق حل کرے۔

ٹرمینل آپریٹر نے بھی بڑی رعایت دیتے ہوئے، کئی مہینوں سے رکے ہوئے کنٹینرز پر ڈیمریج چارجز معاف کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، جو مقامی تاجروں کے لیے بہت بڑا ریلیف ہے۔

مزید یہ کہ:

  • کسی بھی درآمد کنندہ کو پاکستان میں ممنوعہ اشیاء لانے کی اجازت نہیں ہوگی،

  • تاجر کسٹمز کو مکمل اور درست ڈیکلریشن دیں گے،

  • کسٹمز حکام جائز تجارت میں مکمل سہولت فراہم کریں گے،

  • اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے چیمبرز اور ایف بی آر طریقہ کار مرتب کریں گے۔

مقامی تاجر رہنماؤں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ سرحدی کراسنگ کو بغیر کسی رکاوٹ کے فعال رکھا جائے گا تاکہ خطے کی معاشی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

ان تمام اقدامات کے نتیجے میں نہ صرف سوست ڈرائی پورٹ کی مکمل فعالیت ممکن ہوگی بلکہ پاک چین سرحد اور قراقرم ہائی وے (KKH) پر تجارتی آمد و رفت کا سلسلہ بھی معمول پر آجائے گا۔ اس تاریخی فیصلے کو گلگت بلتستان کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے، جس سے نہ صرف عوامی ریلیف بلکہ خطے کی اقتصادی خودمختاری کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔

 

Leave A Reply

Your email address will not be published.