عالمی بینک کی نئی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں قومی غربت کی شرح ایک بار پھر بڑھنے لگی ہے، جو سنہ دو ہزار ایک میں چونسٹھ فیصد سے کم ہو کر دو ہزار اٹھارہ میں بائیس فیصد پر آ گئی تھی، مگر سنہ دو ہزار بیس کے بعد کووڈ، مہنگائی، سیلاب اور معاشی دباؤ کی وجہ سے دوبارہ اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دیہی علاقوں میں غربت شہری علاقوں سے دو گنا سے بھی زیادہ ہے اور کئی اضلاع دہائیوں سے ترقی سے محروم ہیں۔ بچوں کی تعلیم، صحت اور غذائیت کی صورتحال تشویشناک ہے، جب کہ نوکریوں کی اکثریت غیر رسمی شعبے میں ہے اور خواتین و نوجوان بڑی حد تک روزگار سے باہر ہیں۔ عالمی بینک نے سفارش کی ہے کہ کمزور خاندانوں کی مدد، روزگار کے مواقع، تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات تک رسائی کو بہتر بنایا جائے، مقامی حکومت کو مضبوط کیا جائے اور سماجی تحفظ کا نظام مؤثر بنایا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ایسی اصلاحات، جو غریب آبادی کو جھٹکوں سے محفوظ رکھیں اور بہتر روزگار فراہم کریں، پاکستان کی پائیدار ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔