بلوچستان میں ٹرانس جینڈر حقوق اور اقلیتوں کی فلاح کیلئے تاریخی پالیسیوں کی منظوری

0

بلوچستان حکومت نے صوبے کی پہلی ٹرانس جینڈر اسٹریٹیجی، اقلیتوں کے لیے ایک انڈومنٹ فنڈ کے قیام اور نفرت انگیز مواد پر پابندی سے متعلق پالیسیوں کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کی جانب سے آج جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کابینہ کے 19 ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان فیصلوں کو صوبے کے عوامی مفاد اور پائیدار ترقی کی ضمانت قرار دیا اور اپنی حکومت کی عملی اصلاحات کے عزم کو دہرایا، جن کا مقصد اقلیتوں، خواتین اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی ترقی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ کابینہ نے اقلیتی برادریوں کے لیے سہولیات بڑھانے اور مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک خصوصی فنڈ کے قیام، صوبے میں نفرت انگیز تقریر کی اشاعت پر پابندی عائد کرنے اور معاشرتی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اقدامات اور ٹرانس جینڈر افراد کے لیے بلوچستان کی پہلی پالیسی کی منظوری دی، جس کا مقصد ان کے حقوق کا تحفظ اور سماجی و اقتصادی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ کابینہ کے فیصلے صوبے میں ’ عوامی مفاد اور پائیدار ترقی کی ضمانت’ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ’ ہماری حکومت معاشرے کے تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے پر یقین رکھتی ہے اور اقلیتوں، خواتین اور ٹرانس جینڈر افراد سمیت پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔’

انہوں نے مزید کہا کہ صحت، تعلیم اور انفرااسٹرکچر کے بڑے منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں اور دیرپا ترقی کی راہ ہموار ہو۔

وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ کابینہ کے فیصلے ’ شفافیت اور اچھی حکمرانی کا عملی مظاہرہ’ ہیں جو صوبے کی ترقی و خوشحالی کی طرف مثبت اور پائیدار سفر کی عکاسی کرتے ہیں۔

بلوچستان اسمبلی نے جولائی میں خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ فراہم کرنے کے بارے میں ایک اہم بل منظور کیا تھا، جسے ارکان نے صوبے میں کام کرنے والی خواتین کے لیے محفوظ اور شمولیتی ماحول یقینی بنانے کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا۔ یہ بل وزیراعلیٰ کی مشیر برائے خواتین ترقی ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے ایوان میں پیش کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.