قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے دوحہ پر اسرائیلی حملے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیدیا۔

اسرائیلی حملےکے بعد پریس کانفرنس میں قطری وزیراعظم نے کہا کہ وہ اسرائیلی حملے کے جواب کا حق محفوظ رکھتے ہیں،قطر اپنی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریگا،حملے کا جواب دینے کے لیے قانونی ٹیم تشکیل دیدی ہے۔
نیتن یاہو کی سفاکیت کا مشترکہ طور پر جواب دیا جانا چاہیے،وہ خطے کو ناقابل واپسی کی سطح پر لے جا رہے ہیں،حملے سے نہ صرف عالمی قوانین بلکہ اخلاقی معیارات کی بھی خلاف ورزی ہوئی،حملے سے متعلق ہمیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی، حملے کے 10 منٹ بعد امریکا نے قطر کو کال کی۔
قطری وزیراعظم کاکہناتھاکہ یہ واقعہ پورے خطے کو انتشارکی جانب دھکیل رہا ہے اوراسرائیلی وزیراعظم پورےخطے کو افراتفری میں مبتلا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قطر میں جو کچھ ہوا میں اس سے خوش نہیں،قطر اہم اتحادی ہے،ملکر امن کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔
اسرائیل نے قطر کے دارلحکومت دوحہ میں حماس رہنماؤں کے مشاورتی اجلاس کے دوران رہائشی عمارت پر فضائی حملہ کیا جس پر حماس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں مرکزی قیادت محفوظ رہی تاہم خلیل الحیہ کے بیٹے سمیت 6 افراد شہید ہو گئے ہیں،شہید ہونے والوں میں قطر کا ایک سیکیورٹی افسر بھی شامل ہے ۔
