سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ زمین کی اندرونی تہہ کاربن کی موجودگی کی وجہ سے جم کر ٹھوس ہوئی ہے، جس سے زمین کا مقناطیسی میدان مستحکم رہ سکا۔ تحقیق میں معلوم ہوا کہ زمین کی اندرونی تہہ کو جمنے کے لیے تین اعشاریہ آٹھ فیصد کاربن کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ کاربن اس عمل کو تیز کرتا ہے جبکہ سلفر اور سلیکون جمنے کو سست کرتے ہیں۔ یہ تہہ زمین کی سطح سے چار ہزار آٹھ سو کلومیٹر گہرائی پر واقع ہے اور اس کی موجودگی کے بغیر زمین کا مقناطیسی نظام متاثر ہوتا۔ یہ تحقیق جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئی ہے اور اس سے زمین کی اندرونی ساخت اور زندگی کے وجود کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
