گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں گلیشیئر پھٹنے کے باعث آنے والے سیلاب نے ایک بار پھر تباہی مچا دی اور متعدد دیہات زیر آب آ گئے۔ضلعی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ لینڈسلائیڈنگ سے گلگت شندور روڈ مکمل طور پر بند ہو گیا ہے،
تالی داس نالہ میں لینڈ سلائڈنگ دو اطراف سے ہوئی، لینڈسلائڈنگ سے راؤشن گاؤں کی آبادی محصور ہوگئی۔وزیر داخلہ جی بی شمس لون کا کہنا ہے کہ سیلاب نے غذر میں ایک بار پھر تباہی مچادی ہے تاہم ابھی تک کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے، کچھ لوگوں کے پھنسنے کی اطلاع تھی جنہیں ریسکیو کے لیے ہیلی کاپٹر طلب کیا گیا۔اس حوالے سے ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کا بتانا ہے کہ غذر میں گوپس کا علاقے تلی داس کے مقام پر گلیشیئر پھٹ گیا ہے، گلیشیئرپھٹنے سے سیلابی صورتحال اور تباہی ہوئی۔فیض اللہ فراق کا کہنا ہے سیلاب سے متعدد دیہات زیر آب آگئے،شدید مالی نقصان ہوا تاہم جانی نقصان نہیں ہوا، دریا کا بہاؤ رکنے کے باعث مزید نقصانات کا خدشہ ہے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر غذر کا بتانا ہے کہ تالی داس راؤشن میں لینڈ سلائیڈ نگ کے باعث رات 3 بجے سے دریائے غذر مکمل بند ہے، دریائے غذر بند ہونے سے مزید آبادیاں سیلابی پانی کے کٹاؤ کی زد میں آرہی ہیں، لوگوں کو بروقت اطلاع دی گئی جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راؤشن نالے میں پھنسے تمام 200افرادکوریسکیوکرلیاگیا ہے، گاوں کے مکینوں کو اطلاع دیکرسیلاب سے بچانے والے چرواہےکو بھی بچا لیاگیا ہے۔مقامی ذرائع کا بتانا ہے کہ چرواہے نے لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب دیکھ کرگاؤں والوں کو فوری منتقل ہونے کا کہا تھا، چرواہا اور اس کے خاندان کے 6 افراد لینڈ سلائیڈنگ میں پھنس گئے تھے، پاک فوج نے ریسیکوآپریشن کرکے تمام افرادکو بچالیا۔ترجمان جی بی حکومت فیض اللہ فراق کا بتانا ہے کہ غذر کے علاقے راؤشن میں سیلاب سے 100 سے زائد گھر متاثر ہوئے، سیلاب سے کھیتوں اور باغات کو بھی نقصان پہنچا، وزیراعلیٰ گلبر خان غذر پہنچے جہاں انہیں راؤشن میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی گئی۔فیض اللہ فراق نے بتایا کہ راؤشن نالے کے قریب سے سینکڑوں افراد نقل مکانی کر چکے ،ریسکیو اور دیگر محکمے امدادی کاموں میں مصروف ہیں،7 کلو میٹر کے علاقے تک مصنوعی جھیل بن چکی ہے جبکہ ایک کلومیٹر کی سڑک ریلوں میں بہہ گئی ہے۔