دوحہ (قطر):اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اعلیٰ سطحی وفد نے حال ہی میں قطر میں منعقدہ ایکسپو میں بھرپور شرکت کی، جہاں اسلام آباد بیس بیس نمائش کنندگان نے پاکستان کے معروف رہائشی منصوبے، صنعتی مصنوعات، اور صارف اشیاء کو پیش کیا۔
یہ ایکسپو پاکستان اور قطر کے تجارتی تعلقات میں نئی جان ڈالنے کا اہم موقع ثابت ہوئی۔

وفد کی قیادت چیمبر کے صدر ناصر منصور قریشی نے کی، جبکہ وائس پریزیڈنٹ ناصر محمود چوہدری، وائس پریزیڈنٹ عبد الرحمان صدیقی اور متعدد ایگزیکٹو ممبران بھی شامل تھے۔
نمائش میں ڈی ایچ اے، فیصل ٹاؤن، پارک ویو سٹی جیسے بڑے ہاؤسنگ پروجیکٹس کے اسٹالز نمایاں رہے، جب کہ فارماسیوٹیکل، سولر انرجی، میڈیکل ڈیوائسز، پرفیوم، شکارپوری مٹھائیاں، اور پاکستانی آم جیسی مصنوعات کو خاصی پذیرائی حاصل ہوئی۔
وفد نے قطر میں بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے دوران قطری تاجروں اور سرمایہ کاروں سے روابط مضبوط کیے، جہاں پاکستانی پنک سالٹ، چاول، فروٹ، اور زرعی مصنوعات پر گہری دلچسپی کا اظہار کیا گیا۔
افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی لاہور قلندرز کے سی ای او رانا فواد تھے، جنہوں نے پاکستانی اسٹالز کا دورہ کیا اور قطر میں بزنس فرینڈلی ماحول کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ قطر ایک ایکسپورٹ-اورینٹڈ معیشت ہے اور پاکستانی کاروباریوں کے لیے بے شمار مواقع رکھتا ہے۔
اسلام آباد چیمبر کے سینئر وائس پریزیڈنٹ عبد الرحمان صدیقی نے “دی ڈیسٹینیشن” سے بات کرتے ہوئے بتایا:
“قطر صرف آئل اور گیس ہی نہیں بلکہ سپورٹس گڈز، زراعت، سرجیکل، فارماسیوٹیکل اور پنک سالٹ کے شعبوں میں بھی پاکستان کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ قطری حکام چاہتے ہیں کہ پاکستانی ادارے قطر میں کھیلوں کے میدان بسائیں، تاکہ ہمارا ضمن “سپورٹس سٹی” آباد ہو
مزید برآں، پاکستانی سویٹس برانڈز نے قطر میں اپنی برانچز کھولنے کا اعلان کیا، جبکہ کئی امپورٹرز و ایکسپورٹرز نے مستقبل کی شراکت داری کے لیے دلچسپی ظاہر کی۔
وفد نے قطر چیمبر آف کامرس کے نمائندوں اور پاکستانی ہائی کمشنر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عامر ریاض سے بھی ملاقات کی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینئر نائب صدر کا کہنا تھا اسلام آباد چیمبر کا دورہ قطر، پاکستان-قطر معاشی تعلقات میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ ایکسپو نہ صرف پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کا ذریعہ بنی، بلکہ قطر جیسے سرمایہ کار دوست ملک کے ساتھ تعاون کے دروازے بھی کھولے۔
