پنجاب اسمبلی میں شدید ہنگامہ آرائی، دو اپوزیشن ارکان کی رکنیت معطل

تحریر: آصف اقبال

0

پنجاب اسمبلی میں پیر کے روز حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شدید جھڑپ کے بعد ایوان میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔

ایوان میں اس وقت شدید کشیدگی پیدا ہوگئی جب اپوزیشن کے رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن حسان ریاض کو تھپڑ مار دیا، جس کے بعد دونوں طرف کے اراکین ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہوگئے۔

قائمقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے فوری طور پر اجلاس ملتوی کر دیا اور فریقین کو اسپیکر چیمبر طلب کیا۔ تفصیلی مشاورت کے بعد خالد نثار ڈوگر کو پندرہ نشستوں کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا گیا۔

اسی دوران ایوان میں کورم کی نشاندہی کرنے پر اور قائم مقام سپیکر سے تکرار پر اپوزیشن رکن امتیاز شیخ کو بھی پندرہ اجلاسوں کے لیے معطل کر دیا گیا۔

ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی نے فیصلے کو یکطرفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ ذاتی لڑائی کا نہیں بلکہ اخلاقی نوعیت کا ہے، جسے قائمہ کمیٹی برائے اخلاقیات کو بھیجا جانا چاہیے تھا۔

اس پر وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے مؤقف اختیار کیا کہ ایوان کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ضروری ہے۔

ن لیگ کے چیف وہپ رانا محمد ارشد نے اپنی تقریر میں پی ٹی آئی کو "انتشاری ٹولہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "اگر نو مئی والے ہماری طرف ہاتھ بڑھائیں گے تو ہم وہ ہاتھ کاٹ دیں گے۔
بعدازاں اپوزیشن کی غیرموجودگی میں حکومت نے پنجاب زرعی انکم ٹیکس بل 2025ء سمیت کئی اہم بل منظور کر لیے۔ اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس منگل کی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.