خواتین کی تعلیم معاشرتی ترقی کی بنیاد، بی آئی ایس پی خواتین کو بااختیار بنا رہا ہے” ،سینیٹر روبینہ خالد

0

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے آج دھرموند، تلہ گنگ میں خواتین کے ایک بڑے اور پرجوش اجتماع سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے خواتین کی سماجی و معاشی ترقی، تعلیم کی اہمیت اور بی آئی ایس پی کے کردار پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

سینیٹر روبینہ خالد نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ہمیشہ معاشرتی انصاف، کمزور طبقے کے تحفظ اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پارٹی کے بانی شہید ذوالفقار علی بھٹو نے "روٹی، کپڑا اور مکان” کا نعرہ دے کر انسانی وقار کا مقدمہ لڑا، جبکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اس وژن کو "تعلیم، صحت اور روزگار” کے ساتھ مزید وسعت دی۔

انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ تعلیم ہی ایک خوشحال خاندان اور ترقی یافتہ معاشرے کی بنیاد ہے۔ انہوں نے حضرت محمد ﷺ کا قول دہرایا:
"علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عورت پر فرض ہے، چاہے اسے چین ہی کیوں نہ جانا پڑے۔”
انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری درحقیقت قومی ترقی میں سرمایہ کاری ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کے آغاز اور پس منظر پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے جلا وطنی کے دوران دبئی میں اس پروگرام کا خاکہ تیار کیا، جسے بعد میں صدر آصف علی زرداری نے ادارہ جاتی شکل دے کر پاکستان کے سب سے بڑے سوشل پروٹیکشن پروگرام میں تبدیل کیا۔

بی آئی ایس پی کی ایک انقلابی خصوصیت یہ ہے کہ خواتین کو خاندانی سربراہ تسلیم کیا گیا ہے اور پروگرام میں شمولیت کے لیے شناختی کارڈ لازمی قرار دیا گیا، جس سے لاکھوں خواتین نہ صرف قومی ڈیٹا بیس میں شامل ہوئیں بلکہ ان کی سیاسی شمولیت میں بھی اضافہ ہوا۔

انہوں نے بی آئی ایس پی کے مختلف اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جن میں:

  • بینظیر کفالت (مالی امداد برائے مستحق خاندان)،

  • بینظیر نشوونما (کمزور بچوں اور ماؤں کی غذائیت)،

  • بینظیر تعلیمی وظائف،

  • اور بینظیر ہنر مند پروگرام (ہنر سکھانے کے اقدامات) شامل ہیں۔

سینیٹر روبینہ خالد نے اعلان کیا کہ بی آئی ایس پی کی رسائی کو چکوال اور تلہ گنگ کے دور دراز علاقوں تک وسعت دی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے موبائل رجسٹریشن ٹیمیں تعینات کی جائیں گی جبکہ ڈائنامک رجسٹریشن سینٹرز بھی قائم کیے جائیں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ خواتین اس پروگرام سے فائدہ اٹھا سکیں۔

اجتماع سے دیگر سینئر پیپلز پارٹی رہنماؤں ملک حسن سردار، سلمیٰ برکت، زینب ملک، اشبر جڈون اور سردار اظہر عباس نے بھی خطاب کیا اور بی آئی ایس پی کو خواتین کے لیے ایک انقلابی پروگرام قرار دیا، جو پاکستان کے کمزور طبقوں کی حالت بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.