وزیراعظم کا بولان آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین، دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری رکھنے کا عزم

وزیر اعظم شہباز شریف نے بولان آپریشن کامیابی سے مکمل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز کی مہارت، آرمی چیف کی متحرک قیادت کی بدولت آپریشن کسی بڑے نقصان کے بغیر مکمل ہوا۔
وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق شہباز شریف نے بولان آپریشن کامیابی سے مکمل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا اور یرغمال شہریوں کو بازیاب کرنے پر پاک فوج اور سکیورٹی فورسز کی تعریف کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی مہارت، آرمی چیف کی متحرک قیادت کی بدولت آپریشن کسی بڑے نقصان کے بغیر مکمل ہوا، ہمارے بہادر جوانوں اور افسروں نے بہادری اور دلیری کا مظاہرہ کیا۔
وزیراعظم نے شہداء کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی اور کہا کہ شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کا اسلام اور ملک سے کوئی تعلق نہیں، معصوم شہریوں پر حملہ کرنے والوں کو ہر محاذ پر شکست دینے کے لیے پر عزم ہیں، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک ہماری جنگ جاری رہے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف آج صوبے کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے بلوچستان کا دورہ کریں گے، وزیر اعظم امن وامان کی صورت حال کے جائزہ اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔
اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے جیسی بزدلانہ کارروائیاں پاکستان کے امن کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتیں، آپریشن کے دوران درجنوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کردیا گیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی سے رابطہ ہوا،انہوں نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملےکی تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم اس گھناؤنے فعل سے اور معصوم جانوں کے ضیاع پر غمزدہ اور صدمے میں ہے۔
اس کے علاوہ صدرمملکت نے بولان آپریشن مکمل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ 21 شہریوں اور 4 ایف سی جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہوگئے اور تمام 33 دہشتگرد ہلاک کردیے گئے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہناتھاکہ بولان میں 11 مارچ کو دہشتگردوں نے ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا اور دہشتگردوں نے ریلوے ٹریک کو نشانہ بناکر جعفر ایکسپریس کو روکا اور ریلوے حکام نے بتایا ٹرین میں 440 افراد موجود تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ شام کو کلیئرنس آپریشن میں تمام مغوی کو بازیاب کروایا گیا، سب سے پہلے فورسز کے نشانہ بازوں نے خودکش بمباروں کو ہلاک کیا پھر مرحلہ وار بوگی سے بوگی کلیئرنس کی اور وہاں موجود تمام 33 دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا لیکن آپریشن سے قبل دہشگردوں کی بربریت میں 21 مسافر شہید ہوگئے جبکہ ایف سی کے 4 جوان شہید ہوئے جن میں سے تین ایف سی کے جوانوں کو قریبی پکٹ پر دہشتگردوں نے کلیئرنس آپریشن سے پہلے شہید کیا تھا۔