چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد کا کراچی میں بی آئی ایس پی مراکز کا دورہ، سوشل پروٹیکشن والٹس کے اجرا اور مفت سموں کی فراہمی کا جائزہ
کراچی: چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سینیٹر روبینہ خالد نے کراچی میں سول لائن گزری کے علاقے میں قائم بی آئی ایس پی ڈائنامک رجسٹری سینٹر، ڈسٹرکٹ آفس کیماڑی اور تحصیل آفس ہاربر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت اور سندھ حکومت کی ترجمان ایم پی اے سعدیہ جاوید اور ایم پی اے شازیہ کریم سنگھار بھی ان کے ہمراہ تھیں۔
دورے کے دوران سینیٹر روبینہ خالد نے صدرِ پاکستان اور وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر شروع کیے گئے سوشل پروٹیکشن والٹس کے تحت مستحق خواتین کو مفت سموں کی فراہمی کے عمل کا تفصیلی جائزہ لیا۔ انہوں نے ان خواتین سے بھی ملاقات کی جو ڈیجیٹل اور مالیاتی خواندگی سے متعلق تربیتی سیشنز میں شرکت کے لیے مرکز آئی ہوئی تھیں۔
خواتین سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے واضح کیا کہ یہ سمیں بالکل مفت فراہم کی جا رہی ہیں اور اس کے عوض کسی کو بھی کوئی رقم ادا نہ کی جائے۔ انہوں نے خواتین کو ہدایت کی کہ وہ اپنی سموں اور زیرِ استعمال موبائل فونز کی حفاظت کریں، کیونکہ آئندہ تمام وظائف انہی ڈیجیٹل والٹس کے ذریعے منتقل کیے جائیں گے اور والٹس میں منتقل ہونے والی رقم مکمل طور پر مستحق خواتین کی ملکیت ہوگی۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ سوشل پروٹیکشن والٹس کا اجرا ادائیگی کے نظام میں شفافیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سمیں صرف بی آئی ایس پی مراکز سے فراہم کی جا رہی ہیں اور خواتین کے ڈیجیٹل والٹس کو فعال کرنے کا اختیار صرف بی آئی ایس پی کے تربیت یافتہ عملے کو حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی ایک ایسے نظام پر بھی کام کر رہا ہے جس کے تحت مستحق خواتین بایومیٹرک تصدیق کے بعد کسی بھی بینک کے اے ٹی ایم سے اپنی رقم حاصل کر سکیں گی، تاکہ ادائیگی کا عمل مزید سہل، محفوظ اور مؤثر بنایا جا سکے۔
بعد ازاں، سینیٹر روبینہ خالد نے ڈسٹرکٹ آفس کیماڑی اور تحصیل آفس ہاربر کا بھی دورہ کیا، جہاں مفت سموں کی فراہمی کے جاری عمل کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی اسمبلی کی اراکین نے اس اقدام کی کامیابی اور خواتین کی سہولت کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی نے متعلقہ عملے کو ہدایت کی کہ وہ مستحق خواتین کو بایومیٹرک تصدیق اور سموں کے اجرا سے متعلق مکمل رہنمائی فراہم کریں تاکہ انہیں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔