تنخواہ دار طبقے کے لئے خوشخبری، وزیراعظم کا بڑا حکم
تنخواہ دار طبقے کے لئے خوشخبری، وزیراعظم کا بڑا حکم
چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح کم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ پاکستان بزنس کونسل کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس ہدایت کے بعد آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس رعایت دینے کے لیے باقاعدہ کام شروع کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بڑی کمپنیوں پر عائد سپر ٹیکس میں کمی کی بھی ہدایت دی ہے، جس پر عمل درآمد کے لیے حکومتی سطح پر مشاورت جاری ہے۔ وفاقی حکومت بڑی کمپنیوں اور کاروباری اداروں پر سپر ٹیکس کو مرحلہ وار کم کرنے اور آخرکار ختم کرنے پر آمادہ ہے، جس کا مقصد ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ اس حوالے سے آئی ایم ایف سے بھی بات چیت کی جائے گی۔
چیئرمین ایف بی آر نے وضاحت کی کہ ٹیکس شرح میں کمی کا براہ راست تعلق ٹیکس کمپلائنس اور ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافے سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جتنے زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں گے، ٹیکس ریٹ میں کمی اتنی ہی ممکن ہو سکے گی۔
سیمینار سے سابق نگران وزیر گوہر اعجاز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان طویل عرصے سے مشکلات کا شکار رہا ہے، بڑے پیمانے پر صنعتیں بند ہوئیں، تاہم عسکری اور سیاسی قیادت نے بھرپور محنت کی اور پاک فوج نے معرکہ حق سر انجام دیا۔ ان کے مطابق پاکستان بہتری کی جانب بڑھ رہا ہے اور بزنس کمیونٹی کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 70 ارب ڈالر کی درآمدات اور 15 ارب ڈالر کی پیٹرولیم درآمدات کے باوجود کاروباری برادری یکجا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاروباری برادری نے ملک کی خاطر اپنی سیاسی تقسیم کو پس پشت ڈال کر اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے۔ چیمبرز کے نمائندگان حکومت کے ساتھ مل کر معاشی مسائل حل کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹیوں میں امیر لوگوں کو بیٹھانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ عوامی نمائندوں سے بات چیت کے ذریعے معاشی بہتری ممکن ہے۔
اسی دوران پیٹرن انچیف یونائیٹڈ بزنس گروپ ایس ایم تنویر نے کہا کہ پاکستان کے پاسپورٹ کی عالمی سطح پر عزت میں اضافہ ہو رہا ہے اور مقامی سطح پر بھی چیمبرز کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے نرخ اور بینک سود زیادہ ہونے کی وجہ سے نئی صنعتیں تو دور، پرانی صنعتیں بھی متاثر ہو رہی ہیں۔ حکومت کوشش کر رہی ہے اور ملک کو آئی ایم ایف سے نجات دلانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار ترقی کریں گے تو ملک میں خوشحالی آئے گی، معرکہ حق جیت لیا، اب معرکہ معیشت بھی جیت کر دکھانا ہے۔