اسلام آباد میں آئی ایم ایف نے پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کے لیے قائم ذمہ دار ایجنسیوں نیب، ایف آئی اے اور صوبائی اینٹی کرپشن اداروں کی خود مختاری اور ان میں جامع اصلاحات کی سفارش کی ہے۔
پشاور: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملہ، 3 دہشتگرد ہلاک، 3 ایف سی اہلکار شہید
آئی ایم ایف کی گورننس و کرپشن رپورٹ کے مطابق نیب اور صوبائی انسداد بدعنوانی کے اداروں کو آزاد اور خود مختار بنایا جائے اور اعلیٰ سطح کی کرپشن تحقیقات کو مؤثر بنانے کے لیے نیب کے سربراہ کی تعیناتی کے عمل کو بہتر کیا جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نیب کی تحقیقاتی صلاحیتوں کو بڑھایا جائے اور ان اداروں کے اندر احتساب کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے اعلیٰ سرکاری افسران کے اثاثوں، اختیارات اور وسائل کو جمع کرنے، ڈیجیٹائز کرنے اور ظاہر کرنے کے لیے ایف بی آر، پارلیمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پر مشتمل ایک مرکزی اتھارٹی قائم کی جائے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے تین اداروں نیب، ایف آئی اے اور صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں رسک بیسڈ اپروچ اختیار کی جائے۔ مشکوک ٹرانزیکشن کی نشاندہی، کرپشن تک رسائی اور تحقیقات کے لیے نیب، آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور ایف بی آر کے درمیان معلومات کے تبادلے اور رابطوں کو بڑھایا جائے۔