قومی اسمبلی سے 27 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور
قومی اسمبلی سے 27 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور
قومی اسمبلی نے ستائیسویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کر لی ہے۔ اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ترمیم کی تحریک پیش کی، جس پر شق وار ووٹنگ ہوئی اور تمام 59 شقیں منظور ہو گئیں۔
لیبیا کے ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی کشتی الٹ گئی، 42 لاپتہ، 7 افراد کوبچا لیا گیا
ووٹنگ کے نتائج کے مطابق ترمیم کی حمایت میں 234 ارکان نے ووٹ دیا جبکہ مخالفت میں صرف 4 ووٹ آئے۔ جمعیت علمائے اسلام نے ترمیم کے خلاف ووٹ دیا۔ یہ ترمیم گزشتہ دنوں سینیٹ میں بھی دو تہائی اکثریت سے منظور ہو چکی تھی۔
وزیر قانون نے اجلاس کے دوران واضح کیا کہ "قانون اور آئین میں ترمیم ایک ارتقائی عمل ہے” اور انہوں نے یقین دلایا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی ہی چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔ ترمیم میں آٹھ نئی ترامیم پیش کی گئی تھیں، جن میں چار شقیں نکالنے اور چار شقیں شامل کرنے کی تجاویز تھیں۔