پاکستانی بینڈ نقاب پوش نے اپنا نیا گانا *’قبضہ‘* ریلیز کر دیا ہے، جسے انہوں نے غزہ کے مظلوم عوام کے نام وقف کیا ہے۔
بینڈ کے مطابق اس گانے کی تمام اسٹریمنگ پلیٹ فارمز سے حاصل ہونے والی آمدنی غزہ میں جاری امدادی سرگرمیوں کے لیے عطیہ کی جائے گی۔
’قبضہ‘ کی ویڈیو میں جنگ زدہ غزہ کی فوٹیج اور دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں کے مناظر شامل ہیں۔ ویڈیو میں فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کے خلاف پتھروں اور بوتلوں سے مزاحمت کرتے، اور بھوک سے بلکتے بچوں کو کھانے کے لیے فریاد کرتے دکھایا گیا ہے۔
یہ گانا عمار خالد اور حسن تنویر نے لکھا اور کمپوز کیا ہے، جو مزاحمت، آزادی اور عوامی طاقت کے پیغام کو اجاگر کرتا ہے۔
بینڈ کے بیس گٹارسٹ عدیل طاہر کے مطابق وہ الخدمت فاؤنڈیشن کے ساتھ عطیات کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں، جبکہ یوٹیوب ویڈیو کی تفصیل میں مصدقہ فلسطینی اکاؤنٹس کے عطیہ لنکس بھی شامل کیے گئے ہیں۔
نقاب پوش بینڈ 2017 سے موسیقی بنا رہا ہے۔ ان کا پہلا گانا ’بھیک‘ 2017 میں، دوسرا ’خاموش ڈکیت‘ 2019 میں، جبکہ ایک لائیو البم 2021 میں ریلیز کیا گیا۔
عمار خالد کے مطابق:
"ہم ہمیشہ سماجی مسائل پر گانے بناتے آئے ہیں، مگر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا المیہ غزہ کے عوام کی حالت ہے، جنہیں بدقسمتی سے پوری دنیا نے تنہا چھوڑ دیا ہے۔ یہ گانا تقریباً ایک سال پہلے لکھا گیا تھا اور اب مکمل البم کے ساتھ ریلیز کیا گیا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے بڑے فنکار غزہ کے معاملے پر خاموش ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہ گانا 6 اکتوبر کو ریلیز کیا تاکہ 7 اکتوبر کو اسرائیلی قبضے کے دو سال مکمل ہونے پر اپنی آواز اٹھا سکیں۔
’قبضہ‘ کی ویڈیو موبائل فرینڈلی فارمیٹ میں ایڈیٹ کی گئی ہے، جس میں بینڈ کے کسی رکن کی فوٹیج شامل نہیں۔ بینڈ کے مطابق یہ فیصلہ جان بوجھ کر کیا گیا تاکہ توجہ اصل مسئلے سے نہ ہٹے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں اسرائیلی فوج کی بمباری اور فلسطینیوں کی مزاحمت کے مناظر دکھائے گئے ہیں، تاکہ دنیا کو جنگ کی ناانصافی کا احساس دلایا جا سکے۔
بینڈ نے مزید بتایا کہ ویڈیو کو سادہ انداز میں رکھا گیا ہے تاکہ یہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچ سکے، کیونکہ انہیں گوگل اور میٹا کی جانب سے مواد پر پابندیوں کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 67 ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں قحط کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جبکہ امدادی راستے بڑی حد تک بند ہیں۔
۔