آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے غزہ میں اسرائیلی جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کو قتل کرنا اور بھوک سے مارنا ایک حادثہ نہیں بلکہ بہت بڑا ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے جہاں بھی ہوں، ان کی جان قیمتی ہے اور اس ظلم کو روکنا ضروری ہے۔ عثمان خواجہ نے یوکرین اور غزہ کی صورتحال کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی بچوں کو زیادہ توجہ ملتی ہے کیونکہ وہ ہماری طرح نظر آتے ہیں، جبکہ دوسرے رنگ کے بچوں کی جان کو کم اہمیت دی جاتی ہے، یہ نسل پرستی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کرکٹ کے بعد سیاست میں نہیں جائیں گے، مگر انسانیت کی خاطر آواز بلند کرتے رہیں گے اور حکومت کی امداد میں فرق پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔