بھارت نے ریئر ارتھ دھاتوں کی قلت سے نمٹنے کے لیے میانمار کے ایک طاقتور باغی گروہ کے ساتھ خفیہ طور پر رابطے کیے ہیں تاکہ ان علاقوں سے قیمتی معدنیات کے نمونے حاصل کیے جا سکیں جن پر اس گروہ کا قبضہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت کی سرکاری اور نجی کمپنیاں ان نمونوں کو مقامی تجربہ گاہوں میں جانچنے کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ یہ اندازہ لگایا جا سکے کہ ان میں وہ دھاتیں موجود ہیں یا نہیں جو برقی گاڑیوں اور جدید مشینوں میں استعمال ہوتی ہیں، کیونکہ چین نے ان دھاتوں کی برآمد پر پابندیاں لگا رکھی ہیں اور اس وقت دنیا بھر میں ان پر اس کی اجارہ داری ہے۔ بھارت کا یہ قدم اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ چین بھی اسی باغی گروپ کے ساتھ کام کر رہا ہے، اس لیے بھارت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پیچھے نہیں رہے گا، تاہم ماہرین کے مطابق ان دشوار گزار پہاڑی علاقوں سے معدنیات کی بڑے پیمانے پر ترسیل ایک بڑا مسئلہ بن سکتی ہے۔
